کانگریس سرکار نے پلٹے بی جے پی کے فیصلے !

کرناٹک کی کانگریس سرکار نے چناوی وعدوں کو پورا کرنے کیلئے قدم اٹھانے شروع کردیئے ہیں اور اس کڑی میں حکومت نے سابق بی جے پی حکومت کے کئی فیصلوں کو پلٹنا شروع کردیا ہے ۔ اور ان میں دو بڑے فیصلے شامل ہیں جس میں تبدیلی مذہب انسداد قانون واپس لیا جائے گااور ساتھ ہی موجودہ تعلیمی برس کیلئے ریاست میں درجہ 6سے 10تک میں کنڑ اور سوشل سائنس کی نصابی کتابوںمیں ترمیم کو منظوری دے دی ہے اور آر ایس ایس کے بانی کیشو بلیرام ہیڈ گوار اور ہندتوا کے مبلغ ویر ساورکر سمیت دیگر لوگوں کی زندگی پر اسباق کو بھی ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ کیبنٹ کی میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا ۔ساوتری بائی ،اندرا گاندھی کے لکھے گئے نہرو کے خطوط اور بی آر امبیڈکر پر کویتا کو نصاب میں شامل کیا جائے گا۔بھارتیہ جنتا پارٹی کی پچھلی سرکار کے ذریعے کی گئی ترامیم کو ہٹایا جا ئے گا۔ کانگریس نے اپنی چناوی منشور میں وعدہ کیا تھا کہ وہ اسکولی نصابی کتابوں میں بھاجپا سرکار کے ذریعے کی گئی تبدیلیوں کو ہٹا دے گی۔ کانگریس نے نیشنل ایجوکیشن پالیسی کو بھی ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔ قانون و پارلیمانی وزیر این کے پاٹل نے کیبنٹ کی میٹنگ کے بعد کہا کہ نصابی کتابوںمیں ترمیم کے سلسلے میں کیبنٹ نے محکمے کے ذریعے لائے گئے پرستاو¿ پر غور کیا اور اسے اپنی منظوری دے دی۔ کیبنٹ سے ریاست کی سبھی تعلیمی اداروں کیلئے یومیہ آئین کی بنیادی اصولوں کا پڑھنا ضروری کر دیا ہے ۔ ایک دوسرے فیصلے میں کنڑ زبا ن کی فلم مصتفیٰ کو ٹیکس فری کردیا ہے ۔ریاستی سرکار 3جولائی سے شروع ہونے والے اسمبلی سیشن میں اس سلسلے میں بل لائے گی۔ وزیر قانون اور پارلیمانی امور ایم کے پاٹل نے بتایا کہ کیبنٹ میں تبدیلی مذہب انسداد بل پر غور کیا ۔ہم نے 2022میں اس وقت کی بھاجپا سرکار کے کیلئے کی گئی ترامیم کو منظوری دے دی ہے ۔ اسے 3جولائی سے شروع ہو رہے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ ادھر بھاجپا نے ددعویٰ کیا کہ کانگریس کے ریوڑی کلچر سے کرناٹک کی دور دشا ہو رہی ہے۔ ریاست کے محکمہ مالیا کے خط کی کاپی ٹویٹر پر پوسٹ کرتے ہوئے بھاجپا کے آئی ٹی سیل کے چیف امت مالویہ نے کہا کہ کرناٹک کے محکمہ ماحولیات نے کرناٹک ریاست روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن و بینگلورو سٹی ٹرانسپور ٹ کارپوریش کو مطلع کیاہے کہ بسوں کو روکنے کیلئے ٹھیک ٹھاک چلانے کیلئے اندھن کیلئے فاضل رقم مہیا نہیں کرائے جانچ نہیں کرائی جاس سکتی ۔ مفت وعدے کیلئے اپنی جیب سے رقم خرچ کرئے گی۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!