پاک دہشت گردی اسپانسر دیش ڈکلیئر ہو!
امریکی ریاست پینسلونیا کے ایک ممبر پارلیمنٹ نے پاکستان کو دہشت گردی کے اسپانسر ملک کی شکل میں نامزد کرنے کی اپیل کی ہے۔اس کے لئے ایک بل پیش کیا گیا ہے نمائندہ اسکوٹ پیری نے سرکاری طور سے ایک بل پیش کیا ہے ، جس میں پاکستان کو دہشت گرد دیش کی شکل میں نامزد کرنے کی مانگ کرتاہے۔ اس بل کو اب امریکی خارجی امور کی امریکی ہاو¿س کمیٹی کے پاس بھیج دیا ہے۔ دہشت گردی کے اسپانسر دیش کی شکل میں نامزد کئے جانے کے نتیجے کے طور پر چار بڑے زمروں میں پابندیا لگتی ہیں ۔ جن میں امریکی غیر ملکی مدد پر روک سیکورٹی سازو سامان کے ایکسپورٹ پر روک اور مختلف طرح کی اقتصادی اور دیگر پابندیا ں شامل ہیں ۔ امریکہ کی تین بااثر ممبران پارلیمنٹ نے الزامات کی جانچ کرنے کی مانگ کی ہے کہ امریکہ میں پاکستان کے سفیر پر معمور مسعود خاں کے دہشت گردوں اور اسلامی تنظیموں سے تعلقات ہیں ۔ پاکستان نے پہلے بھی کہا تھا کہ امریکی سرکار نے واشنگٹن میں سفیر کے طور پر مسعود خاں کے نام کی نامزدگی کی منظوری دے دی ہے۔ اس سے کچھ دن پہلے ہی امریکی ایم پی نے صدر جو بائڈن سے ان کا توصیف نامہ منسوخ کرنے اور انہیں دہشت گردوں کے سچا ہمدرد قرار دینے کی درخواست کی تھی۔ پچھلے سال اگست تک پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے صدر رہے مسعود خاں کو گزشتہ نومبر میں امریکہ میں پاکستان کے سفیر کے طور پر نامزد کیا گیا تھا ۔ خط میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کی قومی سیکورٹی کیلئے اہم ترین ہےکہ سرکار سفیر خاں کے سلسلے میں غیر ملکی ایجنٹ رجسٹریشن کے قانون کی کسی بھی دفعات کے تحت جانچ کرائے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں