دہلی والوں کو مفت بجلی ملتی رہے گی

دارالحکومت دہلی میں 200 یونٹ تک مفت بجلی دستیاب رہے گی۔ اس کے لیے بجٹ میں اضافے کی تجویز بھیج دی گئی ہے۔ مفت بجلی کی اسکیم کو جاری رکھنے سے مالی سال 2022-23 میں خزانے پر 200 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ ذرائع کی مانیں تو اس بار محکمہ توانائی کی طرف سے بھیجی گئی بجلی سبسڈی کے اخراجات کی تجویز 3250 کروڑ روپے کی ہے۔ پچھلے بجٹ میں یہ 3050 کروڑ روپے تھا۔ محکمہ نے گزشتہ مالی سال کے صارفین کے بلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے آئندہ بجٹ میں رقم بڑھانے کی تجویز دی ہے۔ کیجریوال حکومت نے 0 سے 200 یونٹس بالکل مفت فراہم کیے ہیں۔ اس کے علاوہ 400 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کے بل پر زیادہ سے زیادہ 800 روپے سبسڈی دینے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے، 2021-22 میں تین ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا انتظام کیا گیا تھا۔ بعد ازاں بجلی کے بلوں میں اضافے کے باعث بجٹ میں دوبارہ اضافہ کر دیا گیا۔ دارالحکومت دہلی میں گزشتہ موسم سرما میں صفر بل والے صارفین کی تعداد 32 لاکھ تک پہنچ گئی تھی، جب کہ سبسڈی والے صارفین کی تعداد 12 لاکھ کے قریب تھی۔ ان صارفین کی بجلی کی قیمت حکومت اپنے خزانے سے برداشت کرے۔ اس کے لیے حکومت بجٹ میں الگ سے انتظام کرتی ہے۔ موسم سرما کے چار مہینوں کے دوران کم بجلی کی کھپت سبسڈی والے اور صفر بل والے صارفین کی تعداد میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!