پگڑی بسنتی نعرہ انقلاب زندہ باد !

عام آدمی پارٹی کے نیتا بھگونت مان نے بدھ کو تقریباً 4لاکھ لوگوں کی بھیڑ کے درمیان بھگت سنگھ کے گاو¿ں میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا ۔ بسنتی پگڑی پہنے مان نے انقلاب زندہ باد اور کرانتی کی جے ہو کے نعرے کے ساتھ پنجابی میں حلف لیا ۔ 48سال بھگونت مان چا دہائیوں میں پنجاب کے سب سے کم عمر وزیر اعلیٰ بنے ہیں۔وہ 17ویں وزیر اعلیٰ ہیں حلف لینے کے بعد کہا کہ میں نے پنجاب کے سبھی باشندوں کے ساتھ وزیر اعلیٰ کی شکل میں حلف لیا ہے ۔آپ سبھی مکھیہ منتری ہیں،آج سے ہمار ا کام شروع ہو جائے گا۔ ہمیں پہلے ہی 70سال کی دیری ہو چکی ہے۔ حلف برداری تقریب یہ ایک علامت بھی اور اہم بھی ہے لیکن اس سے زیا دہ اہم ہے کہ وہ اعتماد جو پنجاب کے لوگوں نے اس نئی پارٹی کو 117میں سے 92سیٹوں پر وسیع اکثریت کے ساتھ باگ ڈور سونپ کر جتا یا ہے۔ جس طرح سے کانگریس اور اکالی دل جیسی بڑی پارٹیوں کا صفایا ہو گیا ہے وہ بتاتا ہے کہ پنجاب کے لوگو ں نے اس بار ووٹ دیتے ہوئے نئی پارٹی سے امیدوں کے ساتھ ہی پرانی پارٹیوں کے تئیں اپنی مایوسی جتائی ہے۔پنجا ب میں عام آدمی کی پارٹی کی سرکار بننا اس لئے ایک بڑا سیا سی واقعہ ہے کیوں کہ کانگریس بھاجپا اور لیفٹ پارٹیوں کے بعد وہ ایک منفرد ایسی پارٹی ہے جو ایک کے بعد دوسری ریاست کے اقتدار تک پہنچی ہے ۔ اس کی اس کامیابی نے ان تمام علاقائی پارٹیوں کے سامنے ایک چنوتی کھڑی کر دی ہے جو ایک لمبے عرصے سے قومی سیا ست پر اثر ڈالنے کی کوشش کر رہیں ہیں ۔ یہ خاص قابل ذکر ہے کہ عام آدمی پارٹی اپنے قیام کے 10ویں برس کے اندر ہی دہلی کے بعد پنجاب کے اقتدار تک پہنچی ہے ۔ اس نے اروند کیجریوال کی لیڈرشپ میں پنجاب کو صر ف شاندار کامیابی حاصل نہیں کی ہے بلکہ چنا وی مقابلے سارے حریف پارٹیو ں کے بڑے بڑے سرکردہ نیتاو¿ں کو بھی ہرا دیا۔ اور یہ بھی اپنے عام امیدواروں کے سہارے ۔ اس نے ایسی ہی کچھ کرشمہ دہلی میں بھی دکھا یا تھا ۔ پنجاب پر 2لاکھ 82ہزار کروڑ کا قرض ہے ۔ ایسے میں دیکھنا ہوگا کہ نئی سرکار اپنے وعدوں پر کتنی کھڑی اترتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سرحدی ریاست ہونے کے ناطے پنجاب کافی حساس مانا جا تا ہے۔ آتنک کے دور یہ ریاست پیچھے چھوڑ چکی ہے لیکن خالصتان حمایتی عنا صر کی سازشوں کی باتیں کبھی کبھی اٹھتی رہتی ہیں ۔ ڈرگس یہاں ایک بڑا اشو ہے کیوں کہ دہلی میں پولیس انتظام کی ذمہ داری ریاستی حکومت کی نہیں ہے اس لئے یہ پنجاب سرکار کو اس کے لئے ذمہ دار مانتی ہے ۔ پنجاب پولیس عآ پ کے ہاتھ میں ہے دیکھتے ہیں کہ ڈرگس مسئلے کا حل آپ کیسے کرتے ہیں ۔ چیلنج بہت ہیں لیکن امیدوں کی بھی کمی نہیں ہے۔ بھگونت مان کو نئے عہدے کی بدھائی ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!