وزیر اعظم کی نئی سواری!

دیش میں انتہائی اہم شخصیتوں کی حفا ظت کو لیکر ایجنسیاں ہمیشہ چاک چوبند رہتیں ہیں اور ان کی گاڑی انتہائی محفوظ بنا نے کیلئے نئے قواعد طے کرتیں ہیں اسی سلسلے میں بھار ت کے وزیر اعظم کی سواری کیلئے دمدار اور جدید سہولت سے آراستہ مرسڈیز میں 41اے ایس 650کو چنا گیا ہے یہ کار کئی خوبیوں سے آراستہ ہے ۔بختر بند کار کے شیشے اتنے مضبو ط ہیں کہ ان پر آتشی بم اور اے کے 47کی گولیوں کا بھی اثر نہیں ہوگا ،ذرائع نے کہا کہ وزیر اعظم کے قافلے میں کار کا بدلہ جانا معمولی بات نہیں بلکہ یہ ریگولر تبدیلی ہے ۔ایس پی جی کا یہ قاعدہ ہے کہ وی آئی پی کی حفاظتی قافلے کی کار ہر چھ سال بعد بدلی جاتی ہے جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی کے قافلے کی کار آٹھ سال سے استعمال ہورہی تھی ۔ اور اوڈٹ میں اس اعتراض کیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ اس کار سے وی آئی پی کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے ۔وزیر اعظم کی قافلے کی نئی کار کی قیمت کو لیکر میڈیا میں قیا س آرائیاں تھیں لیکن این 650کار کی قیمت کم ہے جبکہ میڈیا رپورٹ میں اس کو 12کروڑ کا بتایا جا رہا ہے ۔اس سیکورٹی لوکل کسی بھی دوسری کار کے مقابلے میں سب سے زیا دہ ہے مر سڈیز بینز نے پچھلے سال بھار ت میں A-600گارڈ کو 10.5کروڑ روپے میںلانچ کیا تھا یہ مو جودہ مرسڈیز اس سے اوپر کا ماڈل ہے ۔ کانگریس نے وزیر اعظم کے قافلے کیلئے لگژری کار کو خریدنے کو لیکر سرکا ر کی نقطہ چنی کی ہے ۔کانگریس نے کہا کہ کورونا دور میں یہ کار خریدنا غلط ہے ۔پارٹی کے ترجما ن گو رو بلبھ نے وزیر اعظم پر طنز کر تے ہوئے کہا کہ وہ خود کو فقیر کہتے ہیں لیکن وہ آٹھ ہزار کروڑ کے جہاز پر چلتے ہیں اور 20کے قریب کی کار پر سواری کرتے ہیں ۔ بھار ت ایک غریب دیش ہے جہاں ایک کار پر اتنا خرچ ٹیکس دہندہ کی گاڑھی کمائی سے خریدنا کیا صحیح ہے؟ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟