آندولن ختم نہیں ،ملتوی ہوا ہے!
میگھا لیہ کے گورنر پروفیسر ستیہ پال ملک کا کہنا ہے کہ کسان آندولن میں درج مقدموں کو منسوخ کرنے کے ساتھ سرکا ر کو ایم ایس پی کو قانونی عملی جامہ پہنانے کا کا م ایمانداری سے پور ا کرنا چا ہئے سرکار اگر یہ سوچ رہی ہے کہ آندولن ختم ہوچکا ہے ،تو یہ غلط نظر یہ ہے چوںکہ آندولن ختم نہیں ہوا ہے اگر کسانوں سے زیا دتی ہوئی تو آندولن پھر سے شروع ہو جائے گا۔ گورنر ملک چرخی دادری میں سنیچر کو با با سوامی دیال دھام میں منعقدہ ایک پروگرام آئے تھے اسی دوران انہوں نے میڈیا سے یہ بات کہی انہوں نے ڈاڈم حادثے پر خیال ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ معاملے کی جانچ کے ساتھ قصور وار پر کاروائی ہونی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ زرعی قوانین کے واپسی کو لیکر وزیر اعظم نے جو کہا اس سے آگے بڑھنے کی گنجائش نہیں ہے اب کسانوں کو اپنے حق میں فیصلے کر وانے چاہئے ۔انہوں نے کہا چودھری چرن سنگھ کے ساتھ سیا ست کی ہے اور ہر حالت میں وہ کسانوں کے ساتھ کھڑے ہیں ۔اس کے لئے پھر انہیں چاہے جو کچھ بھی کر نا پڑے یا کوئی بھی عہدہ چھوڑنا پڑے ۔بھیوانی کے ڈاڈم میں ہوئے حادثے پر وہ دکھی ہیں کھدان کرنے والے کوئی قاعدہ قانون نہیں مانتے ۔راجستھان میں تو وہ پہاڑ کے پہاڑ کھا گئے ۔انہوں نے کہا کہ ڈاڈم حادثے کی منصفانہ جانچ کے ساتھ قصور وار پر سخت کاروائی ہونی چاہئے ۔ گور نر ملک کا پہلے ٹول پلازہ پر منعقدہ پنچایت میں شامل ہونے کا پروگرام تھا لیکن وہ منسوخ ہو گیا ۔اس کا مطلب یہ قطعی نہیں کہ میں مہا پنچایت کی مذمت کر تا ہوں ۔میرا وہاں پروگرام میں جاکر خود کو ان سے جوڑنا صحیح نہین ہے کسان آندولن ابھی خجتم نہیں ہوا ابھی تو تیرہ مہینے کی ٹریننگ ہوئی ہے ۔سرکار کی نیت میں کھونٹ نظر آ رہا ہے اس لئے کسان 26جنوری کو دہلی میں ٹریکٹر مار چ نکالیں گے ۔یہ بات جوائنٹ کسان مورچہ کے نیتا راکیش ٹکیت نے کتلانا ٹول پلازہ پر منعقدہ مہا پنچایت میں کہی راکیش ٹکیت نے کہا کہ سرکا ر کا توجہ کسانوں کی زمین پر ہے اس سے چوکنا رہنے ضرورت ہے سرکار کا اگلا نشانہ بے زمین ان کسانوں پر ہے جو جانور پال کر کے دودھ بیچ کر سرکار پر حملہ کرتے ہیں ۔اب تک پوری طرح نہ تو مقدمے واپس ہوئے ہیں اور نہ ہی ایم ایس پی پر کوئی کمیٹی بنی ہے۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں