سوچی سمجھی سازش تھا لکھیم پور تشدد!

لکھیم پور تشدد میں ایس آئی ٹی جانچ ٹیم نے مرکزی وزیرمملکت داخلہ اجے کمار مشراٹینی کے بیٹے آشیش مشرا عرف مونو کو اہم ملز م مانتے ہوئے چودہ ملزمان کے خلاف پیر کو چارشیٹ داخل کردی ہے ۔تین اکتوبر کو ہوئے تشد د میں چار دکسانوں اور ایک صحافی سمیت آٹھ لوگوں کی موت ہوئی تھی ۔چار کسانوں کے اور ایک صحافی کے قتل کے معاملے میں درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ آشیش مشرا مونو نے سازش رچتے ہوئے تشدد کو انجام دیا اور اس نے 12لوگوں کو شامل واردات کی تیاری اور تین اکتوبر سے پہلے کر لی تھی ۔چناو¿ مہم افسر ایس پی یادو نے بتایا کہ ایس آئی ٹی میں منتری ٹینی کے سالے وریندر شکلا پر آئی پی سی کی دفعہ 201 کے تحت ثبوت چھپانے کا الزام لگاتے ہوئے اس کو ملزم بنایا ہے۔ ابھی اس کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے ۔چارشیٹ کے مطابق مرکزی وزیر ٹینی کے 25 منٹ کے لکچر کو ستپورن نگرمیں دیئے گئے بھاشن کے بعد ہی اس معاملے کی شروعات ہوئی تھی ۔مظاہرین کسانوں کو سبق سکھانے کی منشاءسے منتری کے بیٹے نے سوچی سمجھی سازش کے تحت ان پر گاڑی چڑوادی ۔واردات میں شامل گاڑی میں آشیش خود بھی موجود تھا ۔اس کے دوست انکت ویاس کے ساتھ نندن سنگھ بشط میں آشیش کی رائفل سے فائرنگ کی تھی چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ چنتا رام کی کورٹ میں پیش پانچ ہزار صفحات کی چارشیٹ کے مطابق 25ستمبر کو سمپورن نگر میں کسان سمپوزیم میں کالے جھنڈے دکھانے والے کسانوں کو سدھر جانے کی نصیحت دی تھی ۔اس سے ناراض کسانوں نے تین اکتوبر کو ٹینی کے گاو¿ں میں منعقد دنگل میں نائب وزیراعلیٰ کیشو پرساد موریہ کے دورہ کا ہیلی پیڈ پر احتجاج کرنے کا فیصلہ لیا ۔روٹ ڈائیورجن کی جانکاری ہونے کے باوجود آشیش مشرا ساتھیوں کے ساتھ کسانوں کے احتجاج والے راستہ پر ہی گاڑی سے نکلا۔چارشیٹ کے مطابق آشیش کی موقع واردات پر ناہونے کی دلیل سی سی ٹی وی کے بنیادپر جھونٹی پائی گئی ۔غور طلب ہے کہ گزرے سال تین اکتوبر کو لکھیم پور کھیری کے تیکونیہ میں ہوئے تشدد میں چار کسانوں ایک صحافی سمیت آٹھ لوگوں کی جان گئی تھی ۔اس میں دو ایف آئی آر درج ہیں ۔پہلی کسانوں کی طرف سے ہے ، جس میں چارشیٹ داخل کی گئی ہے ۔دوسری تین لوگوں کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالنے کے الزام میں پندرہ میں سے بیس کسانوں پر ہے ۔پہلے یوپی سرکار میں سے معاملے کی جانچ ایس آئی ٹی کو سونپی تھی حالانکہ سپریم کورٹ نے خود نوٹس لے کر سماعت کی اور جانچ کے لئے پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج راکیش کمار جین کی سربراہی میں کمیٹی بنائی چارشیٹ داخل ہونے کے بعد کانگریس و سپا سمیت اپوزیشن پارٹیوں نے وزیر مملکت داخلہ ٹینی کے وزیرکے عہدے سے برخواست کرنے کی مانگ پیش کردی ہے ۔غور طلب ہے کہ ٹینی یہ کہتے رہے ہیں کہ بیٹے کے خلاف ثبوت ملے تومیں استعفیٰ دے دوں گا ۔انہوںنے دعویٰ کیاتھا میں اور میرا بیٹاموقع واردات پر موجود ہی نہیں تھے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!