پمی کی عقوت اثاثہ کے پیچھے کیا راز ہے ؟

بی جے پی اور سماج وادی پارٹی کے درمیان سیاسی جنگ کی وجہ بنے کاروباری پیوش جین کے ذریعے اتنا سونا وہ بھی غیر ملکی اور اتنی ہی نقدی ، کیسے ،کتنے دن میں کہا سے کانپور اور کنوج میں کمائی ؟ ایجنسیوں کو ان سوالوں کے جواب تلاشنے میں کافی محنت کرنی پڑے گی اورجواب ملنے پر کچھ ایجنسیوں کے رشتہ بھی شبہہ کے دائرے میں آسکتے ہیں ۔فی الحال ڈی آر آئی جی ایس ٹی انٹیلی جینس اور انکم ٹیکس محکمہ کے افسر جانچ کررہے ہیں ضرورت کے حساب سے ای ڈی بھی آگے چل کر جانچ کر سکتی ہے ۔ذرائع کے مطابق 23کلو گرام غیر ملکی سونابھی اربوں روپئے کے کیس طرح ہی حیران کررہا ہے ۔اتنا پیسہ اکھٹا کرنے میں کتناوقت اور کیا کچھ ترکیبیں جین نے لگائیں یہ جاننے کے لئے حراست میں پوچھ تاچھ شروع ہونے والی ہے ۔اتر پردیش کے اس عطر کاروباری اور سپا کے ودھان پریشد کے ممبر ایم ایل سی پشپ جین عرف پمی کو ٹیکس چوری کے معاملے میں انکم ٹیکس محکمہ نے پیر کو حراست میں لے لیا ۔یہ محض ٹیکس چوری کا معاملہ نہیں بنتا اس کے تار انٹر نیشنل سطح پر اور دیش میں بھی روپوش سرگرمیوں میں لگے لوگوں تک بھی ہو سکتا ہے ۔25کلو گرام سونے کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اس پر یو اے ای کی مہر ہے ۔ان غیر ملکی نشان کو مٹانے کی کوشش بھی کی گئی لگتی ہے ۔جین کے ان معاملے کو آگے تلاشنے کے لئے کئی ایجنسیوں کے ذریعے مل کر کام کرنے کی ضروت پڑی ۔جین نے مبینہ طور پر ایجنسیوں کو بتایا کہ یو اے ای عطر دوبئی بھیجتا تھا اور بدلے میں سونا مانگتا تھا ۔اگر اس نے یہ صحیح کہا ہے تو بدلے میں سونا مانگنابھی غیر قانونی ہے کیا اس نے اس کی اجازت کسی سطح پر لے رکھی تھی ؟ سی بی آئی کے ایک سینئر ریٹائرڈ افسر کے مطابق دوسرا اہم سوال یہ ہے کہ وہ سونا کتنی بار اور کس راستہ سے لاکر دیش میں کس جگہ پر اتارا گیا ؟ سونا لانے والے کون لوگ تھے ؟ کیا وہ سونا اسمگلرس کے ذریعے لایاگیا ؟کیا دوبئی سے اس طرح کی اسمگلنگ برابر ہو رہی ہے ؟ اگر صحیح ہے تو ہماری متعلقہ ایجنسیاں کیا کررہی ہیں ؟ کسٹم ٹیکس بچا کر کسی چیز کو لانا بھی غیر قانونی ہے ان سب سوالوں کے جواب تلاشنے کے بعد جین کو ٹیکس چوری کا ہرجانہ بھرنا پڑ سکتا ہے ۔اسے کئی مجرمانہ دفعات کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ایجنسیوں کے لوگ بھی شک کے دائرے میں آسکتے ہیں ۔فی الحال پورے معاملے کی گہرائی سے جانچ کی ضروت ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!