سعودی عرب نے تبلیغی جماعت کو دہشت گردی کا دروازہ قرار دیا!

سعودی عرب نے تبلیغی جماعت کو سماج کے لئے خطرہ اور دہشت گردی کے انٹری دروازوں میں سے ایک بتاتے ہوئے اس پر پابندی لگا دی ہے ۔سعودی اسلامی امور کے وزیرڈاکٹر عبداللہ لطیف الشیخ نے انٹرنیٹ میڈیا پر یہ بات ڈکلیئر کی ہے انہوں نے مساجد کے اماموں سے بھی کہا کہ وہ نماز جمعہ کے دوران تقریر میں لوگوں کو تبلیغی جماعت سے دور رہنے سے آگاہ کرین ۔واقف کاروں کا خیال ہے کہ سعودی عرب کے ذریعے پابندی لگائے جانے کے بعد تبلیغی جماعت دنیا بھر سے آہستہ آہستہ سمٹنے لگے گی ۔چونکہ اسے سب سے زیادہ مالی مدد خلیجی ممالک کے ادارو سے ملا کرتی تھی ۔اسلام کی شدھی کرن کے نام پر تقریباً سو سال پہلے بھارت میں شروع کی گئی اس تحریک کے خلاف کئی اور دیش بھی اہم قدم اٹھا سکتے ہیں ۔حالانکہ پاکستان ، بنگلہ دیش ،ملیشیا ،انڈونیشیا جیسے ملکوں کو ایسا کرنے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے چونکہ وہاں تبلیغیوں کی بڑی تعداد ہے ۔سعودی عرب کے اسلامی امور وزارت نے ٹوئیٹ کیا ہے کہ سرکار نے اماموں کو بھی ہدایت دے دی ہے کہ وہ لوگوں کو یہ بتائیں کہ تبلیغی جماعت کس طرح سے سماج کے لئے خطرہ ہے ۔وزیرالشیخ نے یہ بھی ہدایت دی کہ اس تنظیم کو گمراہ کرنے اور بھٹکانے والا اورخطرناک ڈکلیئر کیا جاناچاہیے ۔دعوو¿ں کے برعکس یہ تنظیم دہشت گردی کا ایک انٹری گیٹ ہے ۔تبلیغی جماعت و دعویٰ کی کامیوں کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا جانا چاہیے کہ سماج کے لئے کتنی خطرناک ہے اور ایک بیان جاری کرکے یہ بھی بتایا جائے کہ سعودی عرب میں ان تنظیموں کے ساتھ کسی بھی طرح کے تعلق رکھنا ممنوع ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!