طالبان کے سہارے ڈریگن کا نیا پینترہ !

طالبان افغانستان میں اپنی بالا دستی قائم کرنے کے لئے چین کی مدد چاہتا ہے اس کے لئے اس نے چین کو یہ بھروسہ دلایا ہے کہ وہ افغانستان کی زمین کا استعمال دہشت گردوں کو کسی دوسرے دیش نشانہ بنانے کے لئے نہیں کرنے دیگا طالبان لیڈرملا براور اخوب نے ایک وفد کے ساتھ چین کے وزیر خارجہ سے 27جولائی کو ملاقات کی ہے اس نمائندہ وفد نے میٹنگ میں چینی وزیر خارجہ وانگ نے کہا چین افغانستان کے معاملے میں دخل نہیں دے گا لیکن وہاںامن قائم کرنے میں مدد دے گا اس کے بعد وانگ نے چین کی طرف سے چال چلی اور کہا امید ہے کہ طالبان مشرقی ترکستان اسلامک مومنٹ پر کاروائی کرے گا طالبان اسے کچل دے گا وہ چین مخالف اس آتنکی تنظیم سے رشتہ توڑ لے گا یہ تنظیم چین کی قومی سلامتی کے لئے سیدھا خطرہ ہے ادھر طالبان کے نو نفلی نمائندہ وفد کی قیادت اس کے چیف مزاکرات کا ر عبد الغنی ورادر نے کی تھی انہوں نے چین کا بھروسہ حاصل کرنے کی کوشش میں کہا طالبان نے چین کو یہ بھی یقین دلایا کہ وہ افغانستان کی سر زمین کا استعمال غیر ملکی سلامتی کے خلاف نہیں ہونے دیگا وہ ایک دن پہلے ہی پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے بھی چین کے دورے کے دوران لوٹے ہیں دفاع ماہرین کا خیال ہے کہ چین نے پاکستان کی طرح طالبان کے لئے نرم رخ اپنا لیا چین کو شبہ ہے کہ طالبان چینی زیانگ میں اویغر مسلمانوں کو اس کے خلاف بھڑکا سکتا ہے یہاں تک کہ انہیں القاعدہ انہیں بارود مہیا کر اسکتا ہے ۔ اس کا وہ سیدھے طور پر ترکمنستان ازبیکستان اور تاجکستان سے ہو رہی چین کے اقتصادی رشتوں پر بات چیت کا اثر پڑے گااس کے علاوہ چین اپنے پرانے دوست پاکستان سے خوش نہیں ہے لہذا وہ افغانستا ن کو پاکستان کے متبادل کے طور پر دیکھ سکتا ہے افغانستان کی چنی ہوئی سرکار اور طالبان دونو ہی دیش میں چینی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرنے کے لئے بہت بے چین ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!