پیگاسس گروپ پر چھاپے ماری !
اسرائیلی حکومت نے پیگاسس اسپائی ویئر کو بنانے والے این ایس او گروپ کے دفاتر میں چھاپے ماری کی ہے یہ کاروائی میڈیا میں آئی خبروں کے بعد کی گئی ہے پیگاسس اسپائی ویئر کا استعمال کر رہے ملکوں کی حکومتوں کی جانب سے اپوزیشن لیڈروں اور دیگر اہم شخصیتوں کی جاسوسی کرنے میں کیا گیا ہے چھاپے کی یہ کاروائی کی گئی این ایس او گروپ کے ایک ترجمان نے اسرائیل کی ایک نیوز ویب سائٹ کو بتایا کہ اسرائیلی ڈیفنس وزارت کے حکام نے ان کے دفاتر کا دورہ کیا کمپنی اسرائیلی سرکار کے ساتھ پوری ایمانداری کے ساتھ کام کر رہی ہے ہمیں پورا یقین ہے کہ یہ معائنہ ہمارے ان دعوو¿ں کو پختہ کرے گا جن میڈیا تنقیدوں کے بارے میں کمپنی لگاتار بتاتی رہی ہے کمپنی کی طرف سے کہا گیا ہے پیگاسس کے استعمال سرکاری خفیہ یا قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں ہی کر سکتی ہیں اس کے علاوہ کمپنی کا کہنا ہے پیگاسس کا استعمال کن لوگوں پر کیا جا رہا ہے وہ اس کے بارے میں واقفیت نہیں رکھتی ہے لیکن اگر ہمیں اس کے غلط استعمال کی شکایت ملتی ہے تو ہم ان لوگوں کی فہرست دستیاب کرا سکتے ہیں جن پر اسپائی ویئر کا استعمال کیا گیا ہے اس کا بیجا استعمال ثابت ہونے کے بعد اسے بند کیا جا سکتا ہے حال ہی میں ایک انٹر نیشنل مد د گار تفتیشی پروجیکٹ میں سامنے آیا تھا کہ پیگاسس اسپائی ویئر کے نشانے پر بھارت میں 300سے زیادہ موبائل نمبر تھے اس میں مرکزی سرکار کے وزیر اپوزیشن لیڈر اور آئینی اداروں سے وابستہ لوگ صحافی اور تاجر بھی شامل ہیں مرکزی وزیر پرہلاد سنگھ پٹیل اور ریلوے و انفارمیشن ٹیکنالوجی وزیر اشونی ویشنو بھی اس فہرست میں شامل تھے اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے اس مسئلے پر بڑے ہنگامے کی درمیان سرکار نے اس الزام سے انکارکیا کہ پیگاسس اسپائی ویئر کا استعمال کی سیاست دانوں صحافیوں و آئینی اداروں کی جاسوسی کی ہے سرکار کی طرف سے اس جاسوسی کے معاملے کو سنسنی خیز بتایا گیا ہے ساتھ ہی اسے اداروں کی ساخ خراب کرنے کی کوشش قرار دیا گیا ہے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں