مغویہ معصوم بچے کو دو مہینے میں تین بار بیچا!

تیمار پور علاقے کے تین سال کے معصوم بچے کو اغوا کرکے دو مہینے میں تین بار بیچے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے ملزم چوتھی مرتبہ بچے کا سودا پانچ لاکھ میں طے کرنے والے تھے تب پولس اچانک ان تک پہونچ گئی اور بچے کو محفوظ بر آمد کر لیا گرفتار ہوئے ملزمہ70سالہ راج رانی اس کی بیٹی انوج رانی کے ساتھ تھی 29سالا سنیتا اور 35سالہ سیما 39سالہ شخص سرویس کو گرفتار کیا ہے ناتھ ڈسٹرکٹ کے ڈی سی پی انٹو الفونس نے بتایا کہ 22مئی کو تیمار پور تھانے میں شری رام بستی کے باشندے روی نے اپنے بچے کے لا پتہ ہونے کی شکایت در ج کرائی تھی اور اس نے اپنے بیٹے کے اغوا ہونے کا اندیشہ جتایا تو پولس نے مقدمہ درج کر معاملے کی تفتیش شروع کر دی مقامی لوگوں سے پوچھ تاچھ اور سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج دیکھنے کے بعد پڑوس کی باشندہ سنیتا نام کی خاتون پر شبہہ ہوا پولس نے اس کو حراست میں لیکر پوچھ تاچھ کی لیکن وہ کہانی بناتی رہی پھر پولس نے اس کے موبائیل کی پی سی جی آر نکالی تو آتو ڈرائیور سرویش کا نام ملا لیکن اس سے پوچھ تاچھ میں وہ معاملے سے انکار کرتا رہا اسی درمیان مخبر کو پتہ چلا کہ منگول پوری علاقے میں ایک بزرگ خاتون اور اس کی بیٹی کے پاس بچہ ہے پولس فوراً موقعے پر پہونچی اور بچے کو صحیح سلامت برآمد کر لیا ملزمہ خاتون راج رانی اور اس کی بیٹی انوج رانی کو گرفتار کر لیا گیا اور اس نے بچے کو بیچنے کے بارے میں اعتراف کر لیا اور اس کے ایما پر پولس نے سیما کو بھی پکڑ لیا اسنے بتایا کہ اسے آٹو ڈرائیور سرویش نے بچے کو دیا تھا اس کو پکڑے جانے کے بعد اس نے سنیتا کو نام لیا کہ بچے کو اسی نے اغوا کرنے کے لئے کہا تھا اسکے بعد سنیتا نے بچے کو اغوا کر سترہزار روپئے میں سرویش کو بیچ دیا تھا سرویش نے سنیتا کو بچے کو بیچنے کےلئے کہا اسکے بعد سرویش نے بچے کو سیما نے راج رانی کو بیچا تھا بہر حال بچے کی برآمدگی سے ماں باپ تو خوش ہیں لیکن ان کو بچوں کو لیکر احتیاط برتنا چاہئے۔ بچوں کو اکیلے باہر بھیجنے سے بچیں گھر کے باہر پارک میں بچے کے کھیلتے وقت ان پر نظر رکھیں ۔ انجان پڑوسیوں کے بھروسے بچوں کو نہ چھوڑین بچوں کو ان کی خود حفاظت رکھنے کے بارے میں سکھائیں اور بچے کو بتائیں کو وہ کسی انجان شخص کی دی ہوئی کوئی چیز نہ کھائیں ساتھ ہی اکیلے میں کسی انجان کے ساتھ نہ جائیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟