کمزور دیشوں پر قبضے کی چینی چال !
دنیا بھر میں خفیہ شرائط کے ساتھ قرض با ٹ چین کمزور ممالک پر اپنی جغرافیائی سیاست و دبدبہ بڑھانے اور ان کی کفالت میں لگا ہوا ہے ایک رپورٹ کے مطابق پتہ لگا ہے کہ ڈریگن اس وقت سب سے بڑا غیر ملکی قرض دینے والا دیش بن گیا ہے دنیا کے ذریعے انٹر نیشنل مانیٹری فنڈ نے مشترکہ طور سے دیئے قرضے دنیا کو اور چین کو دے چکا ہے جنوری میں شائع ایک وائٹ پیپر کے مطابق چین عالمی برادری کا حصہ ہونے کے ناطے بین الاقوامی ترقی اشتراک کے تحت قرضہ دینے کا دعوہ کرتا ہے لیکن پچھلے کچھ عرصے میں کئی دیشوں کے ساتھ اس کا برتاو¿ اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ اس تعاون کے نام پر چھل کر رہا ہے اسرائیلی ویب سائٹ پر اپنے بلاگ پوسٹ میں جغرافیائی سیاست کے ماہر فیبین دوشائی نے لکھا ہے عالمی بھلائی کی آڑ میں باٹا جار ہا یہ چینی قرض قواعد و شرائط کی بنیاد پر استحصال والا ہے اس میں ادھا رلینے والے دیشوں کو دبانے کی کئی دفعات ہیں قرض ترقی پذیر ممالک میں چین پر اقتصادی انحصار اور وہاں سیاسی فائدے بڑھانے کا دروازہ کھولا ہے اس کے چلتے کمزور ملکوں کی سرداری پر بھی سنگین خطرہ منڈرانے لگا ہے آئی ایم ایف کے اسرائیلی ترجمان دوشائی کے مطابق زیادہ تر چینی قرض ریاعتی شرحوں کے بجائے کمرشیل شرحوں میں دیئے گئے ہیں ایسا کسی غیر ملکی عالمی مدد میں دیکھنے کو نہیں ملتا ہے ڈیفالٹر ہونے پر لین دین میں اس کی پراپرٹی پر قبضہ کرنے کی حکمت عملی کی مثال سری لنکا کی بندر گاہ ، لاو¿س میں الیکٹرک گریڈ لیکر ، تزاکستان میں متنازعہ علاقے اور مالدیپ کے حکمت عملی کے طور سے اہم جزیروں پر چینی قبضے شامل ہیں ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں