پرواسی مزدوروں کی دہلی سے روانگی شروع!

پرواسی مزدور دہلی میں تیزی سے پھیل رہا کورنا انفیکشن مسلسل خطرناک حالات پیدا کررہا ہے اور جس وجہ سے کورونا مریضوں کی بڑھتی تعداد سے اسپتالوں میں آئی سی یو بیڈ پھل ہوچکے ہیں۔ کورونا کے نازک مریض کو لیکر رشتے دار اسپتال در اسپتال گھوم رہے ہیں تاکہ انھیں آئی سی یو میں بیڈ مل جائے لیکن ایپ اور اسپتال میں آئی سی یو بیڈ نہ ہونے کے سبب اسپتال مریض کو بھرتی کرنے کے بجائے کسی اور اسپتال میں مریض کو لے جانے کی صلاح دے رہے ہیں جی ٹی بی اور ایل این جے پی اسپتال سمیت دہلی کے کئی اسپتالوں میں مریضوں کی بھرتی نہ کرنے پر وہ برآمدے اور اسپتال کمپلیس میں بیٹھنے کی باتیں سننے کو مل رہی ہیں دہلی میں مکمل لاک ڈاو¿ن ہونے کے ساتھ ہی پرواسی مزدوروں کی دہلی سے گھروں کو روانگی شروع ہوگئی ہے پہلے ہی دن وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اپیل بے اثر ہوتی دکھائی دی انہوںنے ان مزدوروں کو دہلی نہ چھوڑ کر جانے کی اپیل کی انہوںنے سمجھایا کہ چھوٹا سا لاک ڈاو¿ن ہے امید ہے کہ اسے آگے بڑھانے کی ضرورت نہیں پڑے گی کیجریوال نے دہلی سے باہر کے مزدوروں سے جذباتی اپیل کرتے ہوئے کہا لاک ڈاو¿ن لگانے کا فیصلہ اس وقت لینا پڑا جب میرے پاس کوئی متبادل نہیں بچا تھا۔یہ فیصلہ ہمارے لئے مشکل تھا کیجریوال نے کہا آپ کے آنے جانے میں آپ کا پیسہ اور وقت و طاقت کافی ختم ہوجائے گی اس لئے آپ دہلی میں ہی رہئے اوریہ لاک ڈاو¿ن چھوٹا ہے اور چھوٹا ہی رہے گا سرکار آپ کا خیال رکھے گی لیکن اس اپیل کے باوجود پرواسی مزدور مسلسل دہلی چھوڑ رہے ہیں آنند بہار بس اڈے پر گھر جانے والوں کی کافی بھیڑ ہے لوگ دیوار فلانگ کر بس اڈے میں داخل ہونے لگے ہیں زیادہ تر لوگ یوپی بہار جا رہے ہیں بس ٹرمنل پر دیر رات تک اتر پردیش اور بہار جانے والے لوگوں کی بھیڑ بڑھتی گئی ہے مزدوروں کو بھروسہ نہیں ہے کہ ایک ہفتے بعد دہلی میں سب کچھ حالات بحال ہوجائین گے لیکن سب کو اس لاک ڈاو¿ن کو لمبا چلنے کا ڈر ستا رہا ہے یوپی ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی کوشامبی بس اڈے سے یوپی بہار کے لئے بسیں پھل جا رہی ہین دیگر بس اڈوں ریلوے اسیٹیشنوں پر بھی مزدوروں کی ایسی ہی بھیڑ دیکھنے کو مل رہی ہے وہاں پر موجود بہت سے لوگوں نے بتایا کہ اب یہاں کام نہیں مل رہا ہے اب یہاں کھانے پینے کی پریشانی ہونے لگی ہے لہذا گھر لوٹ رہے ہیں ۔عورتیں اپنے بچوں کو گوند میں لئے اور کندھے پر سامان لیکر آنند بہار بس ٹرمنل اور کوشامی بس ڈپو کے درمیان لوگ بس پکڑنے کیلئے دوڑتے دکھائی دیئے ہیں ہر کوئی جلدی سے جلدی اپنے گھروں کو لوٹنے کیلئے بے چین ہے کیونکہ وہ سال 2020میں لاک ڈاو¿ن کی پریشانی دیکھ چکے ہیں یہ افسوس ناک ہے کہ مزدوروں کی ہجرت کے حالات ایک بار پھر سے دیکھنے کو مل رہے ہیں مزدور بھی کیا کریں انہیں 2020کے لاک ڈاو¿ن کا بھوت ستانے لگا ہے وہ دوبارہ ان حالات سے نہیں گزرنا چاہتے انہیں روکنے کیلئے کوشش ہونی چاہئے اور ساری سہولیات کا موقعہ دینا ہوگا تاکہ وہ دہلی میں ہی رکے رہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!