امریکہ میں فائرنگ میں 4 شکھوں کی جان گئی !

امریکہ کی ریاست انڈیانہ میں فیڈیکس کمپنی کے کمپلیکن میں فائرنگ کے واقعہ میں سکھ فرقہ کے چار افراد کی جان چلی گئی اور دیگر تین لوگ بھی مارے گئے ۔اور کئی زخمی ہوئے بندوقچی حملہ آور کی پہچان انڈیانہ کے انیس سالہ نوجوان برنڈن اکارہول کی شکل میں کی گئی ہے ۔اس نے انڈیانہ پولیس میں فیڈیکش کمپنی کے کمپلیکس میں گولی چلانے کے بعد مبینہ طور پر خود کو گولی مار لی اس واردات پر متاثرہ کنبوں نے غصہ اور خوف وتشویش جتائی ہے ۔ڈلیوری سروس دینے والی کمپنی کے ایک کمپلیکس میں کام کرنے والے 90 فیصد سے زیادہ ملازم ہندوستانی نزاد ہیں اور وہ امریکی شہری بتائے جاتے ہیں جن میں زیادہ تر شکھ ہیں سکھ فرقہ کے لیڈر گوندر سنگھ خالصہ نے فیڈ ایکٹ کمپلیکس کے ملازمین کے رشتہ داروں سے ملاقات کر کہا یہ واردات بے حد تکلیف دہ ہے اور پورا سکھ فرقہ اس واردات سے دکھی ہے ۔ان میں تین عورتیں شامل ہیں آئی این پی ڈی نے کہا کہ کمپنی کے دفتر میں فائرنگ کے واقعہ کے اسباب کا پتہ لگایا جائے گا کہ سکھ فرقہ کو ایک دوسرے شخص ہرپریت سنگھ گل کو آنکھ کے پاس گولی لگی اور وہ بھی اسپتال میں زیرعلاج ہے بتایا جاتا ہے کہ واردات کی جگہ پر پولیس کے آنے سے پہلے ہی حملہ آور نے خود کو گولی مار لی یہ انڈیانہ پولیس میں کمپنی کا سابق ملازم تھا ۔آگے کی جانکاری اکھٹی کی جارہے امریکی صدر جوبائیڈن اور نائب صدر کملا حیرث نے اس ٹریجڈی پر اپنا گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!