دہلی کے شہری اگلے دو تین مہینے چوکس رہیں !
کووڈ19-کو لیکر بنی ماہرین کی کمیٹی نے خبردار کیا ہے کہ سردی میں کورونا کے روزانہ پندرہ ہزار مریض سامنے آسکتے ہیں ۔ابھی تک دہلی میں 16ستمبر کو ایک دن میں 4473مریض سامنے آئے تھے ۔اس لئے سردیوں میں یہ تعداد چار گنا بڑھ جائے گی ۔ماہرین کی کمیٹی کے مطابق سردی کے مہینوں میں سانس کی بیماریاں بڑھ جاتی ہیں اور تیہواروں میں بھی انفیکشن مریضوں کی تعداد بڑھنے کا اندیشہ ہے ڈاکٹر وی کے پرب کی رہنمائی والی کمیٹی نے کہا کہ دہلی کی سردیوں میں روزانہ پندرہ ہزار مریضوں کے سامنے آنے سے روکنے کے لئے احتیاطی قدم اٹھا لینے چاہیے اور باہر کے مریضوں کی تعداد بھی بڑھ سکتی ہے کووڈ پینل نے دہلی سرکار کو صلاح دی ہے کہ وہ 20فیصد مریضوں کو بھرتی کے لئے انتظامات کے لئے تیار رہیں یہ رپورٹ دہلی آفت منجمنٹ اتھارٹی کو سونپ دی گئی ہے ۔تیہواروں کے سیزن میں پینل نے بڑی تقریب میں جانے سے منع کیا ہے ۔کیرل میں اونم اور مہاراشٹر میں گنیش چتھرتی کے چلتے وبا سنگین طور پر بڑھی ہے دہلی میں ایسا نہیں ہوناچاہیے معاملے کم کرنے میں ہم نے جو اچھی رپورٹ حاصل کی ہے وہ ان سب تیوہاروں اور بازار محلوں میں بھڑ جمع ہونے سے بیکار ہو جائے گی ۔پینل نے یہ بھی کہا کہ تیوہار چھوٹے سطح پر منائیں جس پر گھر والے بھی شامل ہوں اور اگلے تین مہینہ دہلی کے لئے بہت اہم ہیں تجویز یہ ہے مائیکرو کنٹین منٹ زون پر بھی توجہ دینی چاہیے کورونا کے اثرات والے لوگوں کا پی سی آر ٹسٹ ہو اور ان کی ٹسٹنگ کو نگرانی کے سہارے چلانے اور بیحد نگرانی بڑھانے کی ضرورت ہے ۔تیہواروی سیزن کو دیکھتے ہوئے باقاعدہ مہم چلائیں اور ہیلتھ کئیر ورکرس کے درمیان موتوں میں بھی کمی لانے کی سفارش کی ہے ۔یہ دو تین مہینے ایسے ہیں جس میں احتیاط برتیں کورونا پروٹوکول پر سختی سے تعمیل کریں سب مل کر اس کورونا کو ہرائیںگے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں