ڈاکٹرہرش وردھن کاآیوروید کو فروغ دینا قابل خیر مقدم!

کورونا انفیکشن کے علاج کے لئے حکومت ہند کے وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے دیش کی قدیمی طریقہ علاج آیوروید کو تسلیم کرکے اس وبا سے نمٹنے کی سمت میں جو اہم ترین قدم اٹھایا ہے ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں انہوں نے اس کے لئے طور طریقوں سے متعلق جو گائڈ لائنس جاری کی ہین ان سے اب پورے دیش میں آیوروید سے کورونا کا علاج ممکن ہو سکے گا ۔جب سے کورونا انفیکشن شروع ہوا تبھی سے ایلو پیتھی کے طریقہ علاج پر انحصار بنا ہوا تھا مریض کو طے قواعد کے مطابق سرکاری وپرائیویٹ اسپتالوںمیں عالم تنہائی میں بھیجا جارہاتھا اس سے لوگوں کے من میں خوف بڑھ گیاتھا اور لوگ بدنامی سے بچنے کے لئے اپنی بیماری کو چھپانے لگے تھے مزے دار بات یہ بھی کہ سرکار ہومیو پیتھی کے طریقے کو بھی اس طرح کے طریقہ کو منظوری دے چکی ہے ۔آیوروید بھارت ہی نہیں دنیا بھر میں زمانہ قدیم سے ناپ تولی ہوئی اور پرکھا ہوا علاج ہے دھن وتری سے لیکر چرک اور سمرت جیسی آیوروید کی جڑی بوٹیوں نے بنو انسان کے لئے ہر طرح سے اسے خوش آئین بنایا ہے امراض کے ازالہ کے لئے تعمیر تک یہ روایت آج بھی جاری ہے بھارت آج آیوروید میڈیکل کی شکل میں پھر سے زندہ ہو چکی ہے سب سے بڑی بات اس کے حق میں یہ ہے کہ دیگر میڈیکل طریقہ علاج کے مقابلے میں کافی سستا ہونے کے سبب لوگوں میں یہ آج بھی زندہ ہے اب کورونا سے جنگ میں آیوروید کی اہمیت کو تسلیم کئے جانے سے لوگ بہت سستا علاج کراسکیں گے ۔حالانکہ آیوروید کا علاج صرف ہلکہ اور درمیانہ طبقہ کے کورونا سے متاثر لوگوں کے لئے زیادہ کارگر ہے زیادہ تشویشناک معاملوں میں علاج ایل او پیتھک میڈیسن سے کووڈ اسپتالوں میں ہی کرانا چاہے کورونا کا ٹیکہ کی دوا آئے گی جب آئے گی لیکن تب تک اس کے بعد بھی کورونا سے جنگ میں آیوروید کا علاج بڑا کارگر ثابت ہوگا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!