ملیشیاءکے سابق وزیر اعظم کو بارہ سال کی جیل !
ملیشیاءکی ایک عدالت نے منگل کے روز دیش کے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کو انکے عہد میں سرکاری سرمایہ کاری فنڈ گھوٹالے کے معاملے میں قصور قرار دیا ہے اور 12سال جیل کی سزا سنائی ساتھ ہی 4.94کروڑ کا جرمانہ بھی کیا عدالت نے غبن رقم کو لوٹ مانتے ہوئے یہ فیصلہ دیا نجیب ملیشیاءکے پہلے ایسے لیڈر ہیں جو کرپشن کے الزام میں قصور قرار دئے گئے ہیں جسٹس محمد غزالی نے نجیب کو طاقت کے بیجا استعمال کے لئے 12سال اور اعتماد ختم کرنے کے تین معاملے میں10-10سال کی سزا سنائی ہے حالانکہ جج موصوف نے حکم دیا کہ تمام سزائیں ساتھ ساتھ چلیں گی یعنی نجیب کو 12سال جیل کیاٹنی ہوگی فیصلے سناتے وقت نجیب رزاق خاموش تھے اور انکے چہرے پر کویہ فکر نہیں تھا انہوں نے فیصلے کو دوسری عدالت میں چیلینج کرنے کی بات کہی سزا سنائی جانے سے پہلے انہوں نے حلف کے ساتھ کہا کہ انہیں کرپشن کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں تھی یہ فیصلہ نئے اتحاد میں نجیب کی پارٹی اتحاد میں شامل ہونے کے پانچ ماہ بعد آیا عربوں ڈالر کے گھوٹالے کو لیکر جنتا کی ناراضگی کا سبب 2018میں نجیب کی پارٹی کو اقتدار سے باہر ہونا پڑا تھا اب تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے یہ فیصلہ نجیب پر چل رہے دوسرے مقدموں پر بھی اثر ڈالے گا ۔ نجیب کا کہنا ہے کہ دلال بینکروں نے انہیں بھٹکا دیا یہ انکے ساتھ سیاسی معاملہ ہے ہم عدالت میں اپیل کریں گے میں اس کے لئے تیار ہوں ملیشیا ءکی عدالت نے یہ تو دکھا ہی دیا کہ اپنے عہد میں کوئی کرپشن کرے گا اسے اقتدار سے ہٹنے کے بعد اسے اپنی کرنی کی سزابھگتنی ہوگی ۔ ہم پاکستان میں تو دیکھ ہی رہے ہیں کی عمران سرکار نے میاں نواز شریف کو جیل میں ڈالا ہوا ہے بھارت میں یہ دیکھنے کو کم ملتا ہے ۔اپنے سیاسی حریفوں کو پریشان کرنا یہاں بھی ہوتا ہے لیکن کرپشن میں کسی کو جیل ہوئی ہو یہ کم ہی دیکھ نے کو ملا ہے
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں