پی ایم کیئر فنڈ معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا
مرکزی سرکار نے پیر کے روز سپریم کورٹ میں پی ایم کیئر فنڈ کا زوردار بچاﺅ کیا اور کہا کہ کووڈ وبا سے ڈرنے کے لئے یہ ایک مرضی سے تعاون دینے کا فنڈ ہے ۔اور اسے قومی آفت اورریاستی آفت راحت فنڈ کے لئے بجٹ میں مختص رقم کو ہاتھ بھی نہیں لگایا گیا ہے جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس سنجے کول اور جسٹس ایم آر شاہ کی بنچ کے سامنے مرکز کی جانب سے سرکاری وکیل تشار مہتا نے پی ایم کیئر فنڈ کے بارے میں تفصیل رکھی بنچ نے کووڈ 19وبا کےلئے اس فنڈ کے تحت اکھٹی رقم قومی راحت فنڈ میں منتقل کرنے کے لئے غیر سرکار تنظیم کی عرضی میں درخواست پر سماعت پوری کرلی ہے ۔بنچ کا کہنا تھا کہ فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا ۔خیال رہے کہ مرکزی حکومت نے 28مارچ کو پی ایم کیئر فنڈ بنایا تھا جس کا مقصد کورونا جیسی وبا سے نمٹنے کے لئے پیسہ اکھٹا کرنے اور متاثرہ لوگوں کو ریلیف دینے کا تھا وزیر اعظم اس فنڈ کے سر پرست چیئرمین ہیں اس کے علاوہ وزیر داخلہ ،وزیر دفاع اور وزیر مالیات اس کے سرپرست ممبر ہیں ۔تشار مہتا نے کہا کہ این ڈی آر ایف ،ایس ڈی آر ایف کے لئے بجٹ کے ذریعہ پیسہ مختص کی جاتا ہے ۔عرضی میں پوچھا گیا تھا کہ پی ایم کیئر فنڈ میں کتنے پیسے جمع اور کتنے خرچ کئے گئے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے پی ایم کیئر فنڈ میں عطیہ دینے والوں کی بھیڑ لگ گئی اور ان میں صنعتکاروں سے لے کر بالی ووڈ اداکاروں نے بھی دل کھول کر پیسہ دیا ۔عام آدمی تک کورونا وائرس کے خلاف جنگ کے لئے بنائے گئے اس فنڈ میں مسلسل پیسہ آرہا ہے یہی وجہ ہے کہ اب تک اس فنڈ میں ہزاروں کروڑ روپئے خرچ ہو چکے ہیں ۔وہیں کئی لوگ ایسے بھی ہیں جو سوال کر رہے ہیں کہ جب پہلے سے ہی پی ایم نیشنل ریلیف فنڈ موجود ہے تو الگ سے پی ایم کیئر فنڈ بنانے کی ضرورت کیوں پڑی ؟یا دونوں میں آخر فرق کیا ہے ؟وزارت کارپوریٹ نے کہا ہے کہ پی ایم کیئر فنڈ میں جمع پیسے کو سی ایس آر مانا جائے گا ۔جبکہ سی ایم ریلیف فنڈ میں جمع رقم کو بھی سی ایم آر مانا جائے ۔لیکن کاپوریٹ وزارت نے ایسا کرنے سے منع کردیا ۔پی ایم نیشنل ریلیف فنڈ کا با قاعدہ سی اے جی آڈیٹ کرتی ہے ۔جبکہ کیئر س میں ایسی کوئی سہولت نہیں ہے ۔اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے دائر عرضی میں پوچھا گیا کہ اس ٹرسٹ کا ٹرسٹی کون ہے؟اور کس طرح یہ کام کرتا ہے اس کی نگرانی کورٹ ایس آئی ٹی کرئے سپریم کورٹ میں اب معاملے کی سماعت مکمل ہو چکی ہے ۔اور عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں