چین سے اسمارٹ فون کی کھسکتی مارکیٹ آئی فون اب بھارت میں !
خوش خبری !ہندوستانی بازاروں میں چینی اسمارٹ فون برانڈ کی حصہ داری اپریل جون کی سہہ ماہی میں نو فیصدی سے گھٹ کر 72فیصد رہ گئی ہے جو 81فیصد تھی اس کی بڑی وجہ ملک میں چین مخالف ماحول کا بڑھنا اور کووڈ19-سے مال کی سپلائی میں رکاوٹ ہونا ریشرچ کمپنی ،کاو¿نٹر پارٹ ریسرچ کی کی رپورٹ میں اسمارٹ فون بازار میں اوپو اور ویوو ،رئیل می جیسے چینی برانڈ کا دبدبہ ہے لیکن ان کی بازار میں مانگ گھٹی ہے کاو¿نٹر ریسر چ میں تجزیہ نگار شنپی جینگ نے دعویٰ کیاہے کہ اپریل جون 2020میں چینی اسمارٹ فون کی حصہ داری گھٹ گئی ہے سرکار نے چین کے خلاف سخت قدم اٹھائے ہیں جس میں 50سے زیادہ چینی ایپ پرپابندی لگانا اور چین سے آنے والے سامان کی حد پر زیادہ جانچ وغیرہ شامل ہے قابل ذکر ہے کہ بھارت چین کشیدگی کے بعد سے دیش میں چین مخالف ماحول بنا ہوا ہے ۔قیمت کے حساب سے بہتر پروڈکٹس اور مضبوط چینل بکری کی وجہ سے چینی کمپنیوں نے گراہکوں کے لئے کچھ متبادل چھوڑے ہیں وہیں اچھی خبر یہ ہے کہ امریکہ کی نامور کمپنی بھارت میں آئی فون 11بنانے لگی ہے ۔چنئی میں اس کا کارخانہ چالو ہو گیا ہے بھارت میں بننے سے اس کی لاگت میں کمی آنے اور اس کے سستے ہونے کی امید کی جارہی ہے وزیرتجارت پیوش گوئل نے بتایا کہ میک ان انڈیا کو اہم ترین بڑھاوا دیا جارہا ہے وہیں کمیونیکیشن الیکٹرانکس و انفورمیشن ٹیکنالوجی روی شنکر پرساد نے بھی ٹوئیٹ کیا ہے دیش میں آئی فون بننے کی اچھی شروعات ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ایپٹول کے اس فیصلے سے کمپنی 22فیصدی تک ایکسائز ٹیکس بچا سکے گی اس کا فائدہ گراہکوں کو ہو سکتا ہے 9ماہ پہلے کمپنی نے آئی فون ایکس آر بنانے کا فیصلہ کیاتھا بھارت میں ایپل آئی فون کی تیاری سے پہلے فوکس کون تمل ناڈو میں کام کررہی ہے ۔اوراس نے کارخانے میں قریب 7500کروڑ روپئے لگانے کا اعلان کیاہے چھوٹے چھوٹے چین کو اقتصادی بندشوں میں گھیرا جارہاہے ۔بیشک اس سے چین کو بوکھلاہٹ ہورہی ہوگی آئی فون تیاری چین سے ہاتھ سے نکلنا عام بات نہیں ہے اور بھی چینی کمپنیوں چین میں قائم غیرملکی کمپنیوں کے بھارت آنے کی تیار ی ہے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں