مرکزی وزیر شیخاوت کے خلاف جانچ کے احکامات

ریاست میں سیاسی گھماسان کے درمیان اس وقت ڈرامائی موڑ آیا جب جے پور کی ایک عدالت نے راجستھان پولیس کو 9سو کروڑ روپئے کے کریڈیٹ سوسائٹی گھوٹالے میں شامل ہونے کے الزام میں مرکزی وزیر گجندر سنگھ شیخاوت کے رول کی جانچ کے احکامات دئے ہیں ۔گہلوت سرکار گرانے کے لئے خرید و فروخت سے متعلق مبینہ آڈیو کلپ میں گجندر سنگھ کا نام آنے کے بعد راجستھان پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ اور پہلے ہی شیخاوت کو نوٹس بھیج چکا ہے ۔کیا ہے گھوٹالہ؟سوسائٹی نے راجستھان میں اور گجرات میں 26برانچوں کے ذریعہ بڑے منافے کا لالچ دےکر قریب146991 سرمایہ کاروں سے رقم جمع کی ایس او جی کی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ سوسائٹی کے کھاتے میں جالسازی کر 55ہزار لوگوں کو قریب11سو کروڑ روپئے کا قرض دکھایا گیا ہے ۔سنجیونی سوسائٹی کے ڈائرکٹروں کی شکایت کے بعد پچھلے سال گھوٹالے کا پتہ چلا تھا۔سوسائٹی کے بانی اور ایم ڈی وکرم سنگھ شیخاوت کو ایس او جی نے گرفتار کیا تھا ۔گجندر سنگھ شیخاوت اور وکرم سنگھ پراپرٹی کے کاروبار میں پارٹنر تھے حالانکہ گھوٹالہ سامنے آنے سے پہلے ہی دونوں الگ ہو گئے تھے۔شکایت کرنے والوں کا الزام ہے کہ سنجیونی کریڈیٹ سوسائٹی کی بڑی رقم شیخاوت اور ان کے پریوار کے کمپنیوں کو ٹرانسفر کی گئی ایڈشنل سیشن جج پون کمار نے منگلوار کو ایڈشنل جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت کو بتایا گیا کہ سنجیونی کریڈیٹ سوسائٹی گھوٹالے کی شکایت پر ایس او جی کو بھیجنے کے لئے کہا شیخاوت اور ان کی بیوی اور دیگر کا نام سنجیونی کریڈیٹ کواپریٹو سوسائٹی سے وابسطہ شکایت میں رکھا گیا ہے ۔سرمایہ کاروںکو ایک سال پہلے 900کروڑ روپئے کی رقم گنوانی پڑی تھی ۔23اگست 2019میں پہلی ایف آئی آر درج ہونے کے بعد سے جے پور ایس او جی معاملے کی جانچ کر رہی ہے ۔چارج شیٹ میں پہلے شیخاوت کا نام نہیں تھا ۔لیکن بعد میں عدالت نے بھی شیخاوت کا نام شامل کرنے کی درخواست کو خارج کر دیا تھا ۔اس کے بعد عرضی گزار ایڈیشنل ضلع عدالت میں پہنچے تھے اور درخواست میں منی ٹریل کا الزام لگایا تھا کہ ایف آئی آر میں جن کمپنیوں کا نام تھا وہ مبینہ طور پر مرکزی وزیر کجندر سنگھ شیخاوت سے جڑی تھیں ۔راجستھان سیاسی دنگل میں گہلوت سرکار نے یہ دکھانے کی کوشش کی ہے کہ اگر تم ہمیں بے نقاب کرنے کے لئے ای ڈی ،سی بی آئی و انکم ٹیکس کا نا جائز استعمال کر سکتے ہو تو یہ کام تو ہمیں بھی آتا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!