بلڈروں کے کہنے پر کرناٹک نے پرواسی مزدوروں کی ٹرینیں روکیں

ریلوے پانچ دن میں ایک سو بائس اسپیشل ٹرینیں چلا کر دیش بھر میں پھنسے سوالاکھ پرواسی مزدوروں کو ان کی آبائی ریاست تک پہونچا چکی ہے ادھر کرناٹک میں بدھ کے روز اس وقت سیاست گرماگئی جب بلڈروں کی کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بی ایس یدی یورپا سے ملاقات کے کچھ گھنٹے بعد ریاست کی بھاجپا حکومت نے رونگی سے عین پہلے شرمک اسپیشل ٹرین کنسل کر دی بلڈروں نے وزیر اعلیٰ سے مانگ کی تھی کہ مزدوروں کو ریاست سے جانے سے روکا جائے اگر یہ جائیںگے تو تعمیراتی کام ٹھپ پڑجائیںگے اس لئے سرکار نے لاک ڈاو ¿ن کی شرطوں میں راحت دی ہے اور تعمیراتی اور کاروباری سرگرمیوں کو اجازت دے دی ہے مزدوروں کی کمی ہونے سے ان صنعتوں میں کام متاثر ہوںگے وزیر اعلیٰ نے حکام سے کہا کہ مزدوروں کو سمجھائیں کہ وہ ریاست نا چھوڑیں وہیں مہاراشٹر حکومت نے یوپی بہار سمیت ان ریاستوں کو آڑے ہاتھوں لیا جو پرواسی مزدوروں کو ریاست سے لے جانے سے پہلے ان کی جانچ کرا رہی ہیں شو سینا نے اپنے اخبار سامنا میں یوپی بہار سرکار کے اس قدم کو غیر انسانی بتایا کہا کہ امیروں کو سرکار فری بلا رہی ہے جبکہ ان مزدوروں سے کرایہ وصولنے کے ساتھ ان کی جانچ بھی کرارہی ہے ریلوے نے بدھ کو 42اسپیشل ٹرینیں چلانے کا پلان بنایا تھا جن میں اڑیسہ مدھیہ پردیش اور جھارکھنڈ اور یوپی بہار کے لوگوں کوبھیجا جارہا تھا ان ٹرینوں میں دیر شام تک 26ٹرینیں اپنی منزل کے لئے روانہ ہو چکی تھیں اور 16کو دیررات تک روانہ ہونا تھا ۔این منجو ناتھ پرساد نے ریلوے کو خط لکھ کر اگلے پانچ دن میں چلنے والی دس ٹرینیں کینسل کرنے کوکہا ۔بلڈروں کے ذریعے مزدوروں کی واپسی پر کام ٹھپ ہونے کا اندیشہ ظاہر کی گیا تھا ٹرین کینسل ہونے کو آل انڈیا کونسل آف ٹریڈ یونین نے اس قدم کو مزدوروں کی آمد ورفت کی آزادی حق کی خلاف ورزی بتایا ہے ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!