سی آئی اے نے ٹرمپ کو 12بارچیتاونی دی تھی

امریکہ کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے یہ کہہ کر سنسنی پھیلا دی ہے کہ اس نے وقت رہتے کوروناوائرس کے انفکشن پر 12مرتبہ وارننگ سندیش دیا تھا لیکن امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ان کی اس چنوتی سندیشوں کو نظر انداز کیا آج اسی کا نتیجہ ہے کہ کورونا وبا سے امریکہ کا برا حال ہورہا ہے دیش کی سب سے بڑی خفیہ ایجنسی کے اس بیان نے ٹرمپ کی پوزیشن اور بری کر دی ہے صدارتی چناو ¿ سے پہلے کورونا سے نمٹنے میں لاپرواہی کے الزام اپوزیشن بھی لگا رہی ہے ۔امریکہ میں کوروناسی آئی اے کے موجودہ اورسابق حکام نے واشنگٹن فورس اخبار میں دئیے گئے بیان میں کہا کہ ٹرمپ کے پاس جنوری فروی میں لگاتار مسلسل وارننگ پیغامات بھیجے گئے اور ان میں بتایاگیاتھا کہ کورونا وائرس کے چین پر ہورہے خطرناک اثرات اور اس سے وابسطہ اندیشات کے بارے میں بتایاگیا تھا لیکن بدقسمتی سے ان پر توجہ نہیں دی گئی واجہ ہو کہ دنیا کے سیاسی واقعات اور سکیورٹی سے جڑے مسئلوں پر سی آئی اے روزانہ صدر کو رپورٹ بھیجتی ہے اس میں امریکہ کے مفادات پر پڑنےوالے اثرات کا ذکر ہوتا ہے دیش میں کورونا انفکشن کا پتہ لگانے کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے پہلا بڑا قدم آتھاتے ہوئے جنوری کے آخر میں چین سے آنے جانے والے لوگوں پر روک لگادی گئی تھی لیکن فروری میںکئی بار ٹرمپ نے کھلے طور پر کورونا کے خطرے کو معمولی بتانے سے متعلق بیان دئیے اور کہاتھا کہ 26فروری کو کچھ معاملے سامنے آئے لیکن کچھ دنوں میں یہ وباجادو کی طرح غائب ہو جائےگی ۔10مارچ تک بھی صدر نے وبا کو ہلکے میں لیا اور اس ڈھیل سے امریکہ کو بڑا بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے ۔ ملک میں24گھنٹوں میں 18سو 83لوگوں کی کورونا وائرسے موت ہوئی ہے یہاںاکیلے نیویار ک میں 24ہزار سے زیادہ لوگ مرے جو اسپین اور فرانس میں ہونے والی اموات کے برابر ہے وہیںدیش میں 3لاکھ 15ہزار تین سو کے آس پاس مریض کورونا سے متاثر ہیں۔امریکہ میں وائرس کی وجہ سے اب تک 66ہزار3سو سے زیادہ لوگوں کی موت ہو چکی تھی وہیں 38ہزار سے زیادہ لوگ وائرس سے متاثر ہیں ۔موت کی ہی خوفناک اعداد شمار 1955سے 75تک چلی ویت نام جنگ سے بھی زیادہ ہے امریکی نیشنل اینا لیسز کے مطابق ویت نام کی جنگ میں 58ہزار دوسو بیس امریکی فوجی مارے گئے تھے دیش میں وائرس سے متاثر لوگوں کی تعداد ۱۱لاکھ سے زیادہ یہ دنیا بھر میں کورونا متاثرین کی ایک تہائی ہے ۔اس وبا کے دوران لاکھوں لوگوں نے اپنی قربانی دی اور یہ ایسی جس کے بارے میں کسی نے ابھی تک سوچا بھی نہیں تھا ہم اس طرح کی باتیں کریں اس طرح کی پہلی آفت کبھی نہیں دیکھی گئی ہمیں امید ہے کہ ہم اور مضبوط ہو کر نکلیںگے ۔برے دن گزر چکے ہیں اب معیشت پھر سے کھلنے کا انتظار کر رہی ہے بصد احترام صدر موصوف اگر وقت رہتے سی آئی اے کی وارننگ پر تھوڑی توجہ دیتے تو امریکہ کو یہ دن دیکھنے نا پڑتے ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟