کورونا وائرس متاثرین کےلئے ارڈا کا اہم ترین فیصلہ

انشورنس ریگولیٹری اینڈ ڈبلپمنٹ اتھارٹی آف اندیا (ارڈا)نے سبھی ہیلتھ انشورنس کمپنیوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ کورونا وائرس کی وبا میں کیش لیش علاج اور اسپتال سے فائنل ڈسچارج کی رکویسٹ پر دو گھنٹے کے اندر فیصلہ لے ارڈا نے جنرل اور ہیلتھ انشورنس کے فوراًنپٹارے کے لئے نئے تقضے طے کئے ہیں تاکہ بیماہولڈر کورونا وائرس متاثرہ مریضوں کو کوئی پریشانی نا ہو انشورنس ریگولیٹر نے کہا کہ ہاسپٹل سے فائنل بل یا ڈسچارج کی اطلاع ملنے پر بیما کنندہ کو د وگھنٹے کے اندر اپنے فیصلے کی اطلاع مریض اور ہاسپٹل کو دینی ہوگی ساتھ ہی بیما یافتاو ¿ں کو یہ بھی کہا کہ وہ اپنی تھرڈ پارٹی ایڈمن اسٹریکس کے لئے ضروری گائڈ لائنس جاری کرے ۔مارچ میں ہی ارڈ انے بیما ہولڈروں کوکورونا مریضوں کے دعوے فورا اور تجزیاتی بنیاد پر نپٹانے کی ہدایت دی تھی ریگولیٹری نے کہا کہ بیما کنندہ کلیم کو نپٹارا کرنے کے لئے سسٹم اور کاروائی تیار کریں جو چوبیس گھنٹے ایکٹو رہے ۔وزارت مالیات نے دیش بھر میں جاری لاک ڈاو ¿ن کو دیکھتے ہوئے ہیلتھ اور موٹر انشورنس کی تجدید تاریخ کو بڑھا کر پندرہ مئی تک کر دیا ہے تاکہ بیما پالیس لینے والوں کو کوئی پریشانی نا ہو اس کا مطلب ہے کہ اگر آپ کے موٹر یا ہیلتھ انشورنس کی رینیول کی تاریخ 25مارچ سے3مئی کے بیچ تھی وہ پالیسی اب پندرہ مئی تک ویلڈ رہے گی اور میعاد او ر بڑھے گی یا نہیں وہ لاک ڈاو ¿ن پر منحصر ہوگا ۔ارڈا نے اپنے سرکولر میں کہا کہ ہاسپٹالائیزیشن کوردینے والی موجودہ نقصان کی تکمیل کرنے والی ہیلتھ انشورنس پالیسیوں کو کورونا معاملوںمیں بھی کور دینا چاہیئے ۔موجودہ پالیس معاہدے کے قواعد و شرائط کے مطابق میڈیکل کلیم کا نپٹارا کیا جانا چاہیے جس میں کوارنٹائن پیریڈ بھی شامل ہے کلیم کمیٹی کے ذریعے ایک جامع جائز ہ لئے بنا دعوے کو خارج نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ارڈا کے فیصلے کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں لیکن یہ دیکھنا ہے کہ یہ انشورنس کمپنیاں ان ہدایتون پر کتنی تعمیل کرتی ہیں ؟کیونکہ انشورنس کمپنیوں کی عادت بن گئی ہے کہ وہ کسی نا کسی طریقے سے کلیم کو سیٹل کرنے سے بچ سکیں ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟