ادھر ٹیسٹ بڑھ رہے ہیں تو ادھر کورونا مریض بھی بڑھ رہے ہیں

راجدھانی دہلی میں کچھوں میں ملے کوروناوائرس انفکشن کے مریضو ںنے پریشانی بڑھا دی ہے ایک دن میں ہی 380مریض سامنے آئے ہیں مغربی دہلی کے کاپہ سہیڑا میں ایک ہی عمارت سے 41کورونا مریض سامنے آنے سے کھلبلی مچنا فطری ہے ڈی سی آفس سے لگی ٹھیکے والی گلی میںسونو یادوکے مکان میں 175لوگ رہتے ہیں۔ہاٹ اسپاٹ اعلان ہونے کے بعد بھی اتنی بڑی تعداد میں انفکشن ملنے سے انتظامیہ فکر مند ہے اس مکان کو سیل کرکے ہاٹ اسپاٹ قرار دے دیا گیا ہے اس مکان میں مقیم حاملہ عورت وائرس سے متاثر ملی تھی اس کے بعد پورے مکان کو سیل گیاتھا ۔علاقے میں مقیم 175لوگوں کے سیمپل جانچ کے لئے بھیجے گئے تھے 13دن بعد رپورٹ آئی اس میں 41لوگ وائرس سے متاثر پائے گئے راحت کی بات یہ ہے کہ سبھی ایک ہی عمارت میں رہتے ہیں شکر ہے کہ اس عمارت سے وائرس باہر نہیں پھیلا پھر بھی لوگوں کے سیمپل جانچ کے لئے بھیجے گئے ۔دراصل ٹسٹ بڑھنے کے ساتھ بھارت میں کورونا کے کیس بھی مسلسل بڑ ھ رہے ہیں وزارت صحت کے مطابق دیش میں سنیچر تک 976363ٹسٹ کئے جانے پر 37776کورونا کے مرضوں کا پرہ چلا ہے ۔ایک مہینہ پہلے یعنی اپریل کا موازنہ کریں تب ایک دن میں 376مریض سامنے آئے تھے لیکن یہ جاننا ہوگا تب 33.78فیصد ٹیسٹ ہی ہو پارہے ہیں اب 50ہزار سے زیادہ ٹسٹ یومیہ ہو رہے ہیں ۔جانچ رپورٹ میں تاخیر ہونے سے پریشانی بڑھ رہی ہے ۔کاپا کھیڑا میں سیمپل لینے کے 13دن بعد جانچ رپورٹ آئی ہے اس طرح دیری سے انفکشن شدہ لوگوں کے رابطے میں آنے سے خطرہ بنا رہتا ہے دہلی میں پچھلے کچھ دنوں سے کورونا کے مریض تیزی سے بڑھے ہین اسی لئے سرکار کے ساتھ ساتھ جنتا کو بھی چوکس رہنا ہوگا اسی لئے سرکار نے لاک ڈاو ¿ن بڑھانے کا فیصلہ لیا اسی لئے دہلی کے شہریوں کو اس پر عمل کرنا ہوگا اور شوشل ڈسٹنسنگ کا خیال رکھنا ہوگا ماسک پہننا ہوگا ۔گھروں میں رہنا چاہیے تھوڑا سابھی شبہہ ہونے پر جانچ کے لئے فورا ً آگے آنا چاہیے ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟