آئی پی ایل پر کورونا کی چھایا

مرکزی وزارت صحت نے ایک ایڈوائزری جاری کر کے ریاستی حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ آئی پی ایل 20-20جیسے پروگراموں کو ٹال دیا جاے یا اس کو منسوخ کر دیا جائے کیونکہ ایسے موقعوں پر کافی تعداد میں لوگ شامل ہوتے ہیں ۔ایسے میں الگ الگ ریاستوں کے 9شہروں میں ہونے والے ایل پی ایل میچوں پر سوالیہ نشان لگنا فطری ہے ۔کیونکہ کرونا وائرس کا ڈر وزارت کو ستا رہا ہے ۔کولکاتہ کے ای ڈین گارڈن میں سب سے زیادہ قریب 68ہزار اور جے پور سوائی مان سنگھ اسٹیڈیم میں سب سے کم 25ہزار کرکٹ ناظرین موجود ہوتے ہیں کورونا کی وبا کو دیکھتے ہوئے کیا اتنی بڑی بھیڑ کے لئے احتیاطی قدم اُٹھانا ممکن ہے ؟موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے کیا مقامی پولیس ،انتظامیہ میڈیکل ماہرین اتنی بڑی بھیڑ جمع ہونے کے لئے اجازت دیں گے ؟بی سی سی آئی کے چیر مین سوربھ گانگولی نے جمعہ کو کہا کہ انڈین پریمئر لیگ پہلے سے طے پروگرام کے مطابق ہی ہوگا اور تیزی سے پھیل رہے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے سبھی طرح کے اقدامات کئے جائیں گے ۔ٹی 20لیگ 29مارچ کو ممبئی سے شروع ہوگی جس میں ہندوستانی اور بین الا اقوامی سطح کے کرکٹ کھلاڑی حصہ لیں گے ۔بھارت میں ابھی کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بہت کم ہے ۔اور جو ہے اس میں 16اٹلی کے سیاح شامل ہیں ۔گانگولی کا کہنا ہے کہ ہر جگہ ٹونا منٹ چل رہے ہیں انگلیڈ کی ٹیم سری لنکا میں ہے ساﺅتھ افریقہ کی ٹیم یہاں ہے کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ان کا دعوی ہے کہ کاﺅنٹی ٹیمیں دنیا بھر میں دورے کر رہی ہیں اور کھیلنے کے لئے ابو ظہبی متحدہ عرب امارات جا رہی ہیں اس لے کسی طرح کا کوئی مسئلہ نہیں ہے گانگولی کا کہنا ہے کہ وہ کھلاڑیوں اور کرکٹ دیکھنے والوں کی حفاظت یقینی کرنے کے لئے ہر طرح کے احتیاطی قدم اُٹھائیں گے ۔مجھے نہیں پتہ کہ مزید اقدامات کیا ہیں ؟میڈیکل ٹیمیں پہلے ہی اسپتالوں کے اندر چوکس ہیں تاکہ موقع پڑنے پر دستیاب رہیں ۔سبھی ٹورنامنٹ اپنے پہلے سے طے پروگرام کے مطابق ہی ہوں گے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!