سعودی عرب میں شہزادہ کی تختہ پلٹ کی سازش

سعودی عرب میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے تختہ پلٹ کی خبر آئی ہے ۔ایک اخبار وال اسٹریٹ جنرل نے نا معلوم ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ شاہی گارڈ نے شاہ سلمان کے بھائی شہزداہ احمد بن عبدالعزیز السعود اور بھتیجے شہزادہ محمد بن نائف کو جمعہ کے صبح سویرے ان کے گھر سے حراست میں لے لیا گیا ان پر بغاوت کا الزام ہے اخبار نے لکھا ہے کہ سعودی عرب کی عدالت نے کبھی اقتدار کے امکانی دعویدار رہے دو لوگوں پر شاہ اور ولی عہد کو ہٹانے کے لئے تختہ پلٹ کرنے کی سازش کا الزام لگایا اور اس کے لئے عمر قید یا موت کی سزا سنائی جا سکتی ہے ۔نیویارک ٹائمس نے بھی حراست میں لئے جانے کی خبر دیتے ہوئے بتایا کہ شاہ نائف کے چھوٹے بھائی شہزادہ نواف بن نائف کو بھی حراست میں لیا گیا ہے ۔سعودی عرب کے حکام نے فوری طور پر اس بارے میں کوئی تفصیل دینے سے انکار کر دیا ہے ۔اس سے پہلے محمد بن سلمان نے اقتدار پر اپنی پکڑ مضبوط کرنے کے لئے سرکردہ مولاناﺅں اور رضاکاروں کے ساتھ ساتھ شہزادوں اور کاروباریوں کوبھی جیل میں ڈال دیا تھا ۔شاہ کے بیٹے شہزادہ محمد نے استبول سفارتخانے میں اکتبور2018میں تنقید نگار صحافی جمال خشوغی کے قتل کو لے کر عالمی برادری کی نکتہ چینیوں کا بھی سامنا کیا تھا ملک کی سلامتی سے لے کر معیشت تک سبھی امور کو دیکھنے والے ایک اچھے لیڈر کے طور پر دیکھے جا رہے ہیں شہزادہ نے اپنے 84سالہ والد سلمان سے با قاعدہ طور سے اقتدار کے منتقلی سے پہلے اندرونی ناراضگی کو ختم کرنے کی راہ پر دکھائی دے رہے ہیں ۔شاہ سلمان کے بھائی احمد السعود خشوغی قتل کے بعد سے لندن میں تھے ۔ان کی کچھ لوگوں نے حکومت کے لئے حمایت پانے کی کوشش کی شکل میں دیکھا ۔بلکہ 2017میں شہزادہ ولی عہد محمد بن سلمان نے سابق شہزادہ محمد بن نائف کو در کنا رکر اقتدار حاصل کر لیا تھا ایسے میں دونوں شہزادوں پر پہلے سے تختہ پلٹ کرنے کا شبہ تھا ۔شہزادہ ولی عہد سلمان اپنے والد سلمان سے اقتدار منتقلی سے پہلے اندرونی رسہ کشی کو ختم کرنے میں لگے ہوئے ہیں ۔انہوںنے صرف شاہ کو د ر پیش خطرات کو دور کیا بلکہ اقتدار کی مخالفت کرنے والوں کو جیل بھیجا یا ان کو قتل کروا دیا ۔امریکی تجزیہ نگار بوکا واسر نے کہا کہ یہ سب اس بات کا اشارہ ہے کہ کوئی انہیں ہٹانے کی ہمت نہ کرئے ۔بتا دیں کہ نومبر 2017میں بد عنوانی انساد کمیٹی کی سفارش پر شاہی خاندان و ان سے وابسطہ 150لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا اس میں 11 شہزاد ے چار وزیر اور کئی سابق وزیر شامل تھے یہ کمیٹی شاہ سلمنا نے قائم کی تھی ۔اس کا چیئرمین شہزادہ ولی عہد محمد بن سلمان کو بنایا تھا بعد میں کروڑوں ڈالر کا جرمانہ لگا کر ان سبھی لوگوں کو چھوڑ دیا گیا ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟