آج دہلی میں پولنگ سبھی پارٹیوں نے جھونکی اپنی پوری طاقت

دہلی میں آ ج اسمبلی چناﺅ کے لئے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں جنتا فیصلہ کرئے گی کہ دہلی کی گدی پر کون سی پارٹی بیٹھے گی ؟واضح ہو کہ جمعرات کو 6فروری کی شام کو چناﺅ مہم کا آخری دن تھا دہلی اسمبلی چناﺅ کے دنگل میں پارٹیاں آخری ٹائم تک کوئی کسر چھوڑنا نہیں چاہتی تھیں صبح سے ہ تینوں بڑی پارٹیاں عام آدمی پارٹی،بی جے پی،اور کانگریس سمیت آزاد امیدواروں نے بھی چناﺅ مہم کے آخری دن اپنی پوری طاقت جھونک ڈالی ،پارٹیوں کے ورکر صبح سے ہی امیدواروں کے گھر پہنچے اور ان کے ساتھ گھر گھر جا کر لوگوں سے ووٹ مانگنے نکلے کچھ بڑے نیتاﺅں نے روڈ شو کا سہارا لیا ،تو کچھ نے چھوٹی چھوٹی نکڑ سبھائیں کیں اس چناﺅ میں وکاس کے اشو سے زیادہ توجہ شاہین باغ ،سی اے اے مخالف مظاہرہ زیادہ بڑا اشو بن کر ابھرا ،بی جے پی اور عآپ پارٹی نے ایک دوسرے پر زبردست حملے کئے اروند کجریوال ہنومان چالیسا پڑھیں اور خود کو کٹر ہندو دیش بھگت ثابت کرنے میں لگے رہے ۔حالانکہ بی جے پی کا زیادہ زور اس چناﺅ میں دیش بھگتی کا رہا ۔اس معاملے میں کانگریس نیتا ﺅں نے جم کر دونوں عآپ اور بی جے پی پر جم کر نکتہ چینی کی عآپ نے دہلی کے اصل اشو سے بھاجپا پر مفاد عامہ کے جڑے اشوز کے ذریعہ بی جے پی پر الزام لگایا کہ عآپ پارٹی کے امیدوار اپنے سطح پر علاقے کے کمپینگ سے جڑے رہے ۔سنگ رور(پنجاب)سے عآپ کے ایم پی بھگونت سنگھ مان چھ جگہ رریٹھالہ ،روہنی،شیلم پور،گھنڈا،مصطفی آباد،روہتاش نگر میں روڈ شو کیا ۔آخر ی دن بی جے پی پورے دم خم کے ساتھ چناﺅ مہم میں اتری میڈیا کو 46پروگراموں کی جانکاری دی گئی جس میں روڈ شو ،نکڑ سبھائیں قابل ذکر ہیں ۔بی جے پی کی جانب سے قومی صدر جے پی نڈا مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ ،اسمرتی ایرانی ،منوج تواری ،دی گریٹ کھلی،سنی دیول،یوراج سنگھ چوہان،پویش گوئل،مہیش شرما ،ہردیپ سنگھ پوری ،نتیا آنند رائے ،سنجیو بالیان،انوراک ٹھاکر،ہنس راج ہنس،برج بھوشن،چرن سنگھ،سائنا این سی ،اور منوہر لال کھٹر جیسے سرکردہ دہلی کی گلیوں میں امیدواروں کے ساتھ ووٹروں کو رجھانے میں لگے رہے ۔دہلی میں کانگریس کے امیدوار اپنی سطح پر چناﺅ مہم میں لگے ۔اور اس میں فلم اداکار راج ببر ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ بھوپیندر سنگھ ہڈا نے چناﺅ مہم میں حصہ لیا اس سے پہلے راجستھان کے نائب وزیر اعلیٰ سچین پائلٹ ،شتر گھن سنہا،پنجاب کے وزیر اعلٰ کیپٹن امریندر سنگھ ،فلم اداکارہ نغمہ بھی کمپین کر چکی ہیں ۔بعد میں کانگریس نیتا راہل گاندھی سمیت کانگریس حکمراں ریاستوں کے وزیر اعلیٰ میدان میں اترے بھاجپا کے اسٹار کمپینر پردھان منتری نریندر مودی نے دو ریلیاں کیں ۔جبکہ ان کی کیبنٹ وزیر اعلیٰ اور ممبران پارلیمنٹ نے قریب سو روڈ شو کئے ۔پد یاتراﺅں سے بھاجپا نے دہلی کی سڑکوں کو گنایا عآپ کی طرف سے سی ایم کجریوال نے 55روڈ شو اور 30ریلیوں کے ذریعہ جنتا سے رابطہ مہم میں حصہ لیا راہل پرینکا سمیت ،کئی سرکردہ نیتا بھی چناﺅ مہم میں اترے کانگریس نے اب تک 450پد یاترایں کیں ایک رپورٹ کے مطابق دہلی اسمبلی چناﺅ میں جہاں ایک طرف جھاڑو کی مانگ بڑھ گئی وہیں کمل کے پھول کی ڈیمانڈ معمول پر رہی کئی مقامات پر عآپ کے ورکروں کے ذریعہ جھاڑو بانٹی گئی تو کہیں جھاڑﺅں کو ہاتھ میں لے کر الگ الگ حلقوں میں ریلیاں نکالتے دکھائی دیے ۔پچھلے دنوں جھاڑو بنانے والوں کو کثیر تعداد میں آرڈر ملے ابھی حال ہی میں گاندھی نگر سے عآپ پارٹی کے کسی ورکر نے 1200جھاڑو بنوائی یوں تو عام طور پر ایک دن میں 300سے 400جھاڑو بنتے ہیں لیکن مانگ کو دیکھتے ہوئے یومیہ 600سے 700جھاڑو بنی ۔بھاجپا کے چناﺅ نشان کمل کی فروخت اس چناﺅ مہم میں معمول کے مطابق رہی اور چناﺅ کا کمل کی سیل پر کوئی خاص اثر نہیں پڑا لوک سبھا چناﺅ ہو یا اسمبلی پارٹی مہم میں پھولوں کا استعمال کم ہی دیکھا گیا ۔اب یہ دیکھنا ہوگا کہ 11تاریخ کو جب ای وی ایم سے کاﺅنٹنگ ہوگی تب پتہ چلے گا کہ کس پارٹی کا چناﺅ نتائج میں پلڑا بھاری رہتا ہے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!