شاہین باغ چکرویوسے کجریوال کو نکلنے کی چنوتی

راجدھانی دہلی میں ساﺅتھ دہلی کے علاقے اوکھلا کی بستی شاہین باغ میں پچھلے قریب پونے دو مہینے سے جاری دھرنا آہستہ آہستہ اسمبلی چناﺅ کا سب سے بڑا اشو بن گیا ہے ۔شہریت ترمیم قانون جب لاگو ہوا تھا اس کے پیچھے شاید یہ ارادہ تھا کہ اس سے وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت پر حملہ کرنے کا یہ اشو اچھا ہے اور آہستہ آہستہ اس کو لے کر مظاہرہ دووسرے شہروں میں بھی پھیل گیا ہے لیکن جیسے جیسے وقت گزرتا گیا بھاجپا نے اسے ہوا دینی شروع کر دی ہے دراصل بھاجپا نے اس چناﺅ میں شاہین باغ میں ہو رہے سی اے اے مخالف دھرنے کو چناﺅی اشو بنا دیا ہے اور ان کے تمام بڑے نیتا جس میں خود وزیر اعظم بھی شامل ہیں نے دھرنے کو لے کر بیان بازی شروع کی ہوئی ہے چونکہ نوئیڈا کالندی کنج روڈ پر جاری اس دھرنے سے آس پاس کے کئی اسمبلی حلقوں کے لوگوں کی آمد رفت متاثر ہو رہی ہے لہذا بھاجپا کے احتجاج کا اثر ان متاثرہ لوگوں پر ہوتا بھی دیکھائی دے رہا ہے ۔مانا جا رہا ہے کہ آس پاس کی آٹھ سے دس سیٹوں پر اثر پڑے گا شاہین باغ اشو کی بدولت ایک وقت پست نظر آرہی بھاجپا اپنے کور ووٹر (30سے35فیصدی)کو اپنی طرف راغب کرنے میں کامیاب ہوتی دکھائی پڑ رہی ہے ۔پارٹی کا جارحانہ ہندتو اشو کا اثر اب تک ان فلوٹنگ ووٹ قریب 20سے22فیصد ی جس کی بدولت بھاجپا نے لوک سبھا چناﺅ میں شاندار کامیابی حاصل کی تھی اب نہیں دکھائی دے رہا ہے اس کو اسمبلی چناﺅ میں جیت کے لے بھاری مشقت کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے ۔لوک سبھا چناﺅ میں عآپ سے بازی ہارنے والی کانگریس پست ہے ۔کانگریس ابھی بھی پست دکھائی پڑتی ہے بھاجپا اپنے ورکروں اور کور ووٹر کو شاہین باغ کے اشو کے چلتے کافی حد تک اپنی طرف کھینچنے میں کامیاب ہوتی دکھائی دے رہی ہے ۔کجریوال کے پاس بھاجپا کے اس جارحانہ ہندتو کی کاٹ کرنے والا دانشور چہرہ نہیں ہے ۔اس وقت یوگیندر یادو،پرشانت بھوشن،جسٹس ہیگڑے ،کمار وشواش،کی ٹیم ان کے ساتھ ہوتی تو عآپ کی پوزیشن بہتری میں ہوتی دہلی کا چناﺅ مہابھارت کا شاہین باغ ایک ایسا چکر ویو بن گیا ہے جس سے نکلنا دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال اور عام آدمی پارٹی کے لئے بڑی چنوتی بن گیا ہے ۔اس کی سیاسی تصویر کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پچھلے چناﺅ میں ستر میں 67سیٹیں جیت کر ریکارڈ بنانے والے کجریوال کے اقتدار کی واپسی میں یہ سب سے بڑی رکاوٹ بن کر آگیا ہے ۔شاہین باغ میں سنیچر کو جب دوسری بار گولی چلی تو عام آدمی پارٹی کے ایم پی سنجے سنگھ نے شاہین باغ میں دھرنا دینے والوں سے اپیل کی کہ انہیں اپنے دھرنے کو لے کر دو بار ہ غور کرنا چاہیے تاکہ اس کا سیاسی فائدہ نہ اُٹھایا جا سکے عآپ نیتاﺅں کا خیال ہے کہ شاہین باغ اب انہیں نقصان پہنچا سکتا ہے لیکن عآپ پارٹی ایسے چکر یو میں پھنس گئی ہے کہ اِدھر کنواں تک اُدھر کھائی ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!