آسٹریلیا میں آگ تھمنے کا نام نہیں لے رہی
آسٹریلیا میں جنگل کی آگ تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے آسٹریلیا کے کچھ علاقے پوری طرح آگ کی زد میں ہیں اور لاکھوں ایکڑ علاقہ اس سے متاثر ہوئے ہیں ریکارڈ توڑنے والا درجہ حرارت اور مہینوں کی خشک سالی پورے آسٹریلیا میں جنگل میں آگ کا سبب بنی ہے آگ سے نمٹنے کے لئے کوششیں جاری ہیں اور ہزاروں آگ بجھانے والے عملے اور رضاکاروں کو بارش سے تھوڑی راحت ملی ہے لیکن پچھلے ہفتے آگ میں مزید تیزی آگئی اب تک 24افراد مر چکے ہیں جن میں تین فائر کرمچاری بھی شامل ہیں اس کے علاوہ 63لاکھ ایکڑ جنگل اور پارک آگ سے جل چکے ہیں آسٹریلیا میں سب سے زیادہ متاثر ریاست نیو ساﺅتھ ویلس ہے یہاں تقریبا پچاس لاکھ ایکڑ علاقے میں آگ لگ گئی ہے اور تیرہ سو گھر تباہ ہو گئے ہیں ہزاروں لوگ اپنا گھر چھوڑ کر کیمپوں میں پناہ گزیں ہیں ۔آسڑیلیا میں آگ پھیلنے کی ایک بڑی وجہ موسم بھی رہا ہے یہاں خشک موسم میں تیز ہوائیں آگ کے لئے بالکل موزوں حالات بنا رہی ہیں ۔آگ کے سبب چالیس ڈگری درجہ حرارت اور تیز ہواﺅں کے سبب آگ زیادہ بھڑکی جس وجہ سے آگ بجھانے والے عملے کے لئے بھی حالت پر قابو پانا مشکل ہو گیا وکٹوریہ ریاست مٰں آٹھ لاکھ ایکڑ زمین آگ سے جل چکی ہے یہاں نومبر 2019کے آخر میں شروع ہوئی آگ نے حالیہ کچھ دنوں میں زیادہ تباہی مچائی اس میں دو لوگوں کی جان چلی گئی اور متعدد زخمی ہو گئے ۔ایک سیوز گروپ ائیر ویزول کے مطابق آسڑیلیا کی راجدھانی کینبرا بڑے عالمی شہروں میں آب وہوا کی کوالٹی کے معاملے میں تیسری خراب جگہ پائی گئی ہے آگے موسم کے تیز ہوائیں چلنے آندھی بجلی گرنے سے بے حد گرم اور خشک ہونے کا اندیشہ ہے ۔جس وجہ سے آگ لگنے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے ۔عام طور پر آگ لگنے والی جنگل کی آگ سے زیادہ بڑی لگی ہے ۔2019میں امیوزن کے جنگل میں لگی آگ میں نیو ساﺅتھ ویلس میں قریب نو لاکھ ایکڑ زمین کا نقصان ہوا تھا جبکہ 2018میں کیلیفورنیا کی آگ میں 2016لاکھ ایکڑ زمین کو نقصان پہنچا تھا ۔آگ لگنے کے لئے کئی بار لوگوں کو ذمہ دار مانا جاتا ہے لیکن اکثر یہ آگ قدرتی آفات کے سبب لگتی ہے ۔جیسے کہ سوکھی جھاڑیوں پر بجلی گرنے سے ایک بار جب آگ لگ جاتی ہے تو آس پاس کے علاقہ بھی خطرے میں آجاتے ہیں ۔ہوا کے ذریعہ آگ دوسرے جنگلوں تک پھیل جاتی ہے ۔اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ آسٹریلیا کا درجہ حرارت 1910کے بعد ایک ڈگری سیلسیز بڑھ گیا 1950کے بعد سے درجہ حرارت زیادہ گرم ہونا شروع ہوا ہے امید کی جاتی ہے کہ آگ پر جلد قابو پا لیا جائے گا۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں