!ڈونالڈ ٹرمپ پر پارلیمنٹ میں چلے گامقدمہ

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر مقدمہ چلانے کی پارلیمنٹ کے نچلے ایوان ہاو ¿س آف نمائندگان سے منظوری مل گئی ہے اب ایوان بالا سینٹ میں ٹرمپ پر مقدمہ چلایا جائےگا ۔امریکہ کی تاریخ میں ٹرمپ ایسے تیسرتے صدر ہونگے جن کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری دی گئی ہے ۔ڈونالڈ ٹرمپ پر الزا م ہے کہ انہوں نے یوکرین کے صدر وولوڈی میر جلنستھی پر 2020میں ڈیموکریٹک پارٹی کے امکانی امید وار جوئیب بریڈن اور ان کے بیٹے کے خلاف کرپشن جانچ کیلئے دباو ¿ بنایا تھا بوئیڈن کے بیٹے یوکرین کی ایک بجلی کمپنی میں بڑے افسر ہیں ۔اب رپبلکن پارٹی کی اکثریت والی سنٹ میں صڈر ٹرمپ کے خلاف جانچ شروع ہوگی یہ جانچ نیتاو ¿ں کے چھوٹے چھوٹے گروپ یعنی کمیٹیاں کریں گی ایک کمیٹی کو معاملہ سے جڑے کسی ایک چیز کو سمجھنے کی مہارت حاصل ہے۔جیسے خارجی امور کی کمیٹی اقتصادی امور کی کمیٹی انصاف کمیٹی شامل ہیں اس معاملے میں کھلے طور پر گواہوں کو بلایا جائے گا ۔امریکہ اور یوروپ کے لوگ جہاں کرشمس کی تیاریوں میں لگے ہوئے ہیں مالس اور دکانیں روشنیوں سے جگمگا رہی ہیں اور اسی درمیاں دنیا کے سب سے طاقتور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف نچلے ایوان میں مقدمہ چلانے کی تحریک پاس ہو گئی ہے ایوان میں اپوزیشن ڈیموکریٹو پارٹی کی اکثریت ہے اس لئے تجویز کا پاس ہونا یقینی تھا حالانکہ کانگریس کے طاقتور دوسرے ایوان سینٹ میں رپبلکن پارٹی کی اکثریت ہے ۔امریکی آئین کے تقاضوں کے مطابق ایوان بالا میں تہائی ووٹوں کی بنیادپر ہی مقدمہ کی آخری منزل تک پہونچایا جا سکتا ہے سینٹ میں نمبروں کی طاقت بھلے ہی ٹرمپ کے حق میں ہے اسلئے وہ پوری طرح سے اس کے ناکام ہونے کیلئے مطمئن ہیں ۔اس سے پہلے صدر اینڈریو جانشن پر 1868اور بلکرنٹن پر 1998میں مقدمہ چلایاگیا تھا سینٹ کے ان دونوں کی تجویز کو نامنظور کر دیا گیا تھا رچرڈ نکسن نے 1974میں مقدمہ کی کاروائی شروع ہونے سے پہلے ہی استعفیٰ دیدیا تھا جبکہ بل کرنٹن نے اپنی غلطی پر معافی مانگ لی تھی لیکن ڈونالڈ ٹرمپ اپنی غلطی نہیں مانتے کہ انہوں نے کچھ غلط کیا ہے جب پارلیمنٹ میں ٹرمپ پر مقدمہ پر ووٹنگ چل رہی تھی تب وہ کسی جگہ بیٹل کریک میں ریلی کو خطاب کر ہے تھے جہان انہوں نے کہا تھا کہ ہم لوگوں کیلئے نوکریاں پیدا کر رہے ہیں مشیگن کے لوگوں کیلئے لڑ رہے ہیں وہیں کٹر پشند اورلیفٹ کانگریسی میرے خلاف نفرت اور غرور سے بھری آنکھ سے دیکھ رہے ہیں میرے ساتھ کیا ہو رہا ہے ۔ڈیموکریٹس کو پتہ ہے کہ ایوان بالا میں تحریک گر جائے گی اور پھر بھی آنے والے صدارتی چناو ¿ میں ذہنی اور اخلاقی بڑھت بنانے کیلئے ٹرمپ کےخلاف مقدمہ چلانے کی کاروائی ہوئی ہے ویسے بھی دونوں بڑی پارٹیوں کے درمیان ایک صحت مند جمہوری مقابلہ اور حریف کی سیاست میں بدل گیا ہے ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!