ہریانہ میں ڈینٹ ،مہاراشٹر میں ڈیمج اور جھارکھنڈ میں ہار

کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبر م نے ضمانت کے باد جھارکھنڈ میں میڈیا سے بات چیت میںدعویٰ کیا تھا ہریانہ میں ہم نے ڈینٹ دیا مہاراشٹر میں ڈیمج کیا اور جھارکھنڈ میں یقینی طور پر بھاجپا کو ہرا دیا اب چناو ¿ نتائج میں چدمبرم کی اس بڑی پیش گوئی کو صحیح ثابت کر دیا ہریانہ میں بھاجپا نے جوڑ توڑ کر سرکار ضرور بنا لی لیکن اس شچ سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ پچھلے دو ماہ میں تین ریاستوں میں ہوئے چناو ¿ نتائج نے بھاجپا کو بڑا جھٹکا دیا ۔جھارکھنڈ کے چناو ¿ نتائج کا جھٹکا دہلی تک صاف محسوس کیا اب مانا جا رہا ہے کہ دہلی میں اگلے برس ہونے والے چناو ¿ پر بھی اس کا سیدھا اثر دیکھنے کو مل سکتا ہے جھارکھنڈ میں بھاجپا نے اپنی پوری طاقت جھونک دی اور وزیر اعظم نریندر مودی اور امت شاہ کی متعدد ریلیوں کے ساتھ ساتھ تمام وزراءنے ایک ماہ جھارکھنڈ میں اپنا کیمپ آفس بنایا ہوا تھا لیکن نتائج توقع کے مطابق نہیں آئے پانچ مرحلوں میں ہوئے چناو ¿ میں بھاجپا نے تقریباً ہر اسٹیج پر جموں کشمیر سے 370ہٹانے تین طلاق ایودھیا میں وشال مندر بنانے کی تعمیر کا ذکر کرنے کے ساتھ آخری دو مرحلوں میںشہریت ترمیم قانون کو اشو بنایا لیکن وہ کام نہیں آیا اس کا جواب یہ ہوا کہ ان بھاری بھرکم اشو نے جھارکھنڈ کے مقامی اشوز کو دبا دیا وکاس کے اجنڈے سے شروع ہوئی لڑائی کا موضوع تبدیل ہونے کا منفی اثر دیکھا گیا ۔جنتا نے تبدیلی کو چنا 2017کے باد سے جھارکھنڈ ساتویں ایسی ریاست ہے جو بھاجپا کے ہاتھو ں سے نکلی ہے ۔دسمبر 2017میں بھاجپا و این ڈی اے کی ان ریاستوںمیں سرکار تھی تب 72سے 75فیصدی ہندوستان پر بھگوا جھنڈا لہرا رہا تھا دسمبر 2019آتے آتے 15ریاستوں میں ہی بھاجپا این ڈی اے کی سرکاریں بچی ہیں حالانکہ کرناٹک میجورم تری پورہ ،میگھالیہ میں حکومت بنائی تھی ان میں کرناٹک بڑی ریاست ہے ۔بھاجپا کا مشن پھیل ہونے کے کئی اسباب رہے ہیں ان میں رگو بھر داس سے لوگوں کی ناراضگی اور غیر قبائلی چہرہ مسترد ہوا ۔سریو رام جیسے نیتاو ¿ں کو نظر انداز کیاگیا اندر کھانے دل بدل لیڈروں پر بھی بھروسہ ۔آجسو سے بیس سال پرانی دوستی ٹوٹنا اپوزیشن کا توڑ نہیںنکال پائے مقامی اشو وکاس کے قومی نعرے پر بھاری پڑے زمین اکیوائر و کاشت کاری قانون پر حکومت کا لچر رویہ ۔رام مندر شہریت قانون کی مخالفت بھاجپا کو بھاری پڑی جے ایم ایم ،آر جے ڈی و کانگریس اتحاد نے متحد ہو کر چناو ¿ لڑا بھاجپا اکیلی پڑ گئی نریندر مودی کا کرشمہ کام نہیں آیا غرور اور زیادہ ہی اعتماد بھاجپا کو لے ڈوبا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!