!چناو ¿ کا ذکرکئے بغیر دہلی کو بھانپ گئے مودی

سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ دہلی میں سی بی ایس ای کے امتحان کی تاریخ کا اعلان ہوتے ہی یہ بھی طے ہوجائےگا کہ دہلی کے اسمبلی چناو ¿ 15فروری سے پہلے ہی ہو سکتے ہیں ۔واضح ہو کہ 15فروری سے دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحان ہونے جارہے ہیں سیاسی گلیاروںمیں قیاس آرائیاںشروع ہو گئی ہیں ۔چناو ¿ کمیشن امتحان کے درمیان میں کبھی بھی کرواسکتی ہے دلیل یہ بھی ہے کہ چناو ¿ کے شور و غل میںبچے پڑھائی سے پریشان ہوتے ہیں ایسے میںطے ہے چناو ¿ امتحان سے پہلے ہی ہوںگے امکان ہے چناو ¿ کمیشن جنوری کے پہلے ہفتہ میں دہلی اسمبلی چناو ¿ کی تاریخ کا اعلان کرسکتا ہے بھاجپا نے چناو ¿ مہم شروع کردی ہے وزیراعظم نریندر مودی نے اتوار کو رام لیلا میدان میں اپنی ریلی میں ایک طرح سے اسمبلی چناو ¿ کیلئے چناو ¿ مہم کا آغاز مانا جارہا ہے مودی نے پارٹی کاایجنڈہ بھی طے کر دیا ہے وہ ہے ناجائز کالونیوں کے پکہ کرنے کا معاملہ دہلی کے چالیس لاکھ لوگوںسے جڑاہے اورپارٹی ان میںووٹ ملنے کی امید لگائے ہوئے ہے اس کے ساتھ ہی شہریت ترمیم قانون اور اسے لیکر مخالف پارٹیوں کے روئیے کو بھی چناوی اشو بنانے کے اشارے ہیں۔ان دونوں اشوز کو رفتار دینے کے ساتھ دہلی میں آلودہ پانی کا مسئلہ بھی پارٹی زور و شور سے اٹھائے گی اور انہوںنے ریلی میں بھی اس کا ذکر کیاتھا اور شہریوں کو شیشے میں اتارنے کی کوشش کی تھی۔شہریت قانون پر بولتے ہوئے مودی نے کئی بار دہلی کے اشوز پر بات کی اور کچی کالونیوں کو مالکانہ حق دینے کے ساتھ دہلی میں آلودگی ،پانی ،میٹرو اور ٹرانسپورٹ پر اپنی بات رکھی ۔وزیر اعظم نے اشاروں اشاروں میں دہلی سرکار اور اروندرکیجریوال پر بغیر نام لئے نکتہ چینی کی انہوں نے دہلی کے اہم اشو ز کو تو اٹھایا لیکن کیجریوال کا نام نہیں لیا دہلی اسمبلی چناو ¿ میں بھاجپا کی امیدیں اپنی مرکزی لیڈر شپ پر منحصر ہیں 21سال سے بھاجپا دہلی کے اقتدار سے باہر ہے لمبا بنواس ختم کرنے کیلئے بھاجپا نے دہلی کی سیاست میں کچی کالونیوں کا داو ¿ چلا ہے ۔انہوں نے اسمبلی چناو ¿ پر کوئی بات نہیں کی صرف پانی ،ٹرانسپورٹ جیسے معاملے اٹھا کر دہلی کے شہریو ں کی نبض پر ہاتھ رکھا انہوں نے دہلی پولس کے جوانوں کی بھی تعریف کی اور جس سے جوانوں کا حوصلہ بڑھ گیا کئی پولس ملازمین نے تقریر کے کچھ حصے واٹسپ کے ڈی پی میں بھی لگادئے ۔بحرحال دہلی میں مودی کی ریلی سے ایک طرح سے دہلی اسمبلی کے چناو ¿ کیلئے بھاجپا کی درپردہ چناو ¿ مہم کا آغاز مانا جاسکتاہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!