احتجاجیوں کو کیسے خاموش کرتی ہے پاک فوج -پولس

ساری دنیا میں کشمیر میں انسانی حقوق کو لے کر ڈھنڈورا پیٹنے والے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کبھی اپنے دیش میں دیکھا کہ وہ کیا کر رہے ہیں آئے دن پاکستان کے ذریعہ بے قصوروں پر ظلم ڈھائے جانے کی خبریں آتی رہتی ہیں ۔چاہے معاملہ ان کی ناپاک کرتوت اجاگر کرنے والوں کا ہو چاہے آزاد کشمیر کا ہو چاہے بلوچستان کا ہو سب جگہ سے پاک سرکار ،فوج کے قہر ڈھائے جانے کی خبریں آتی رہتی ہیں ۔کشمیر میں انسانی حقوق کا راگ رونے والے پاکستان انسانی حقوق کی اناج اُٹھانے والے شہریوں پر کیا حشر کرتا ہے اس کی ایک مثال جولائی میں ایک عورت گلیّ اسماعیل کے مارے جانے کے ڈر سے کسی طرح بچ کر امریکہ پہنچی انسانی حقوق رضا کار کے خاندان کا پاکستان میں جینا مشکل ہو چکا ہے انہیں مسلسل پریشان کیا جا رہا ہے ۔پاکستانی سیکورٹی فورس کے جوان اسلام آباد میں ان کے گھر آٹپکے اور ان کے ریٹائیرڈ پروفیسر س والد محمد اسماعیل سے کہا کہ وہ ان سے بات کرنا چاہتے ہیں ۔لیکن محمد سیکورٹی فورس کی منشا کو بھانپ چکے تھے اس لئے انہوںنے گھر سے باہر نکلنے سے انکار کر دیا انہوںنے بتایا کہ میں نے ان سے کہا کہ آپ بغیر وردی کے ہیں اور آپ کے پاس ہتھیار ہے میں باہر نہیں آﺅں گا پاکستان میں انسانی حقوق کی آواز اُٹھانے والوں اور ان کے رشتہ داروں کو ٹارچر کرنے کے لئے اس طرح کی چھاپے ماری کے واقعات عام ہو گئے ہیں پاکستانی سیکورٹی فورس کی کرتوت کی پول کھولنے والوں کو ڈرا دھمکا کر خاموش کرنے کا چلن بڑھ گیا ہے ۔گلی اسماعیل کے والدین پر دہشتگروں کو پیسہ دینے کے الزام میں مقدمہ چل رہا ہے گلی اور ان کے خاندان پاکستانی سرکار کی پولس انتظامیہ اور فوج کی مظالمین کے خلاف آواز اُٹھار ہے ہیں ان کی تنظیم پی ٹی ایم بارڈر ایئریا میں پاکستانی فوج کے ذریعہ کارروائی کی مخالفت کرتی ہے جسے پاک فوج دہشتگردی کے خلاف جنگ بتاتی ہے ۔پختون خواہ میں انسانی حقوق کے مانگ کرنے والے پستونوں کی ہتھیا اور کئی پختون نوجوان غائب ہو چکے ہیں پی او کے میں آئے دن ظلم ڈھانے سے پاک باز نہیں آرہا ہے ۔مظفر آباد میں آزادی کی مانگ کو لے کر پر امن مظاہرہ کر رہی پارٹیوں کے ورکر وں پر پولس نے جم کر فائنرگ اور لاٹھی چارج کیا ۔جس وجہ سے دو مظاہرین کی موت ہو گئی جبکہ کئی زخمی ہونے کی خبریں ہیں ۔خاس بات یہ ہے کہ اسی منگل کے روز پاکستان نے کنٹرول لائن پر اپنے دہشتگردی کیمپ تباہ کئے جانے کی بات کو جھٹلانے کی کوشش میں غیر ملکی حقوق رضا کاروں کاچنی ہوئی جگہوں کا دورہ کرایا ۔پاکستان نے کچھ ملکوں کے سفارت کاروں کو بھی طے کردہ جگہوں کا دورہ کروا کر کنٹرول لائن پر دہشتگردی کیمپ ہونے کی بات مسترد کرنے کی کوشش کی لیکن اسلام آبادکے جھوٹ کو بے نقاب کرتے ہوئے بھارتی ہائی کمیشن کے افسروںنے اس دورے کا بائیکاٹ کیا پاکستان کی طرف سے دہشتگردوں کی در اندازی کو ناکام کرتے ہوئے حال ہی میں ہندوستانی فوج نے سرحد پار میں تین دہشتگردوں کے کیمپ تباہ کر دیے تھے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟