دہلی میںہر ایک کلو میٹر پر ملے گی محلہ کلینک!

دہلی میںسبھی شہریوں کو ایک کلو میٹر کے دائرے میں مفت طبی سہولیات ملیں اس سے زیادہ اور کیا ہو سکتا ہے ؟ آج کے زمانے میں کسی غریب آدمی کو کوئی سنگین بیماری ہو جائے تو سمجھو اسے وہیں موت آجاتی ہے کیوں کہ علاج اتنا مہنگا ہو گیا ہے چھوٹی سے چھوٹی بیماری کے لئے بھی لاکھوں روپئے کا بل بن جاتاہے کسی بھی حکومت کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ اپنے شہریوں کے لئے خاص کر نچلے طبقے کے لئے مفت علاج کی سہولت مہیا کرائے ۔یہ عام آدمی کی پارٹی کی دلی سرکا ر بخوبی کر رہی ہے سبھی کو اس کی تعریف کرنی چاہئے مفت ہیلتھ سہولت کا اعلان وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے سنیچر کو تیمار پور کے سنگم بیہار فلائی اوور کے پاس بنائی گئی محلہ کلینک کے ساتھ 100محلہ کلینکوں کا آغاز کیا ان کا کہنا تھا کہ سبھی کو مفت علاج کی سہولت دینا ہمارا خواب تھا اب ایسا ہونے لگا ہے ایسالگتا ہے کہ عام آدمی پارٹی کا سیاست میں آنے کا مقصد پورا ہوگیا ہے ۔کیجریوال نے دعویٰ کیا کہ پوری دنیا میں اتنے پرائمری ہیلتھ سینٹر آج تک نہیں کھلے جتنے دہلی میں 5سال میں محلہ کلینک کھلے ہیں ۔وزیر اعلیٰ نے کہا ان کی سیاست نے لوگوں کی زندگی بدلی ہے دلی سرکار کے ذریعہ قائم 1000محلہ کلینکوں میں سے 302محلہ کلینک چل رہے ہیں جبکہ زیادہ تر محلہ کلینک پورٹا کیبن میں چلتے ہیں کچھ کرائے کے مکانوں میں چل رہے ہیں ۔محلہ کلینک 109ضروری دواو ¿ں کی تقسیم کرتی ہیں ان کلینک میں 282جانچ کی سہولت ہے ۔محلہ کلینک میں(ہیلتھ ٹیبلیٹ )ایک میڈیکل آلہ ہے جو 33علاج کا تجربہ کرتا ہے اس کی قیمت تقریباً ساٹھ ہزار روپئے ہے اور دلی سرکار کے وزیر صحت ستیندر جین نے بتایا کہ محلہ کلینک کی وجہ سے لوگوں میں سرکاری علاج پو بھروسہ بڑھا ہے محلہ کلینکوں میں40ہزار سے زیادہ لوگ علاج کرا رہے ہیں ۔دہلی میں یومیہ او ٹی پی جانے والوں کی تعداد کا 20فیصدی ہے محلہ کلینک میں اب تک 1.69کروڑ لوگوں نے او پی ٹی سیوا لی ہے اور16لاکھ لوگ ٹیسٹ کرا چکے ہیں اس میں 75فیصد لوگ ایسے ہیں جنہوں نے دہلی کی ہیلتھ خدمات کا فائدہ اٹھایا ہے ۔اس سے جہاں غریب آدمی کو ہیلتھ سیوا سے لوٹنے سے بچایا جا رہاہے وہیں ان جھولا چھانپ ڈاکٹروں کے پاس جانے سے مجبور غریبوں کو بھی بچایا جا رہا ہے ۔اگلے ڈھائی مہینے میں قریب 200محلہ کلینک کھولنے کی تیاری ہے اس کے بعد دہلی میں محلہ کلینک کی تعداد 500کے پار ہو جائے گی جین نے بتایا 40میٹر مربع گز زمین پر ایک محلہ کلینک کھولنے کی اجازت دی جائے گی پہلے دو سوچالے والی زمین پر کھولنے کی ہی اجازت ملتی تھی ۔بیشک دلی سرکار نے بہبودی اسکیموں کو اس چناوی سال میں پیش کر دیا ہے لیکن اس سے لوگوں کو ہیلتھ سیکٹر سے محروم نہیں کیا جانا چاہئے اس لئے ہم سرکار کی تعریف کرتے ہیں ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!