2019میں 4باکسروں کی رنگ میں موت ہو چکی ہے !

عام طور پر کھیلوں میں کسی کی جان نہیں جاتی لیکن سنگین چوٹیں ضرور لگ سکتی ہیں جو جان لیوا نہیں ہوتیں لیکن واکسنگ ایسا کھیل ہے جس میں جان جا سکتی ہے ۔امریکہ کے شکاگو شہر میں پیٹرک ڈے نامی باکسر کی چار لس کارنیوال کے خلا ف مقابلہ ہوا تھا یہ مقابلہ چار دن پہلے ہوا جس میں مکے بازی کے دوران پیٹرک ڈے بری طرح زخمی ہوئے تھے انہیں رنگ سے اسٹریچر پر لے جانا پڑا تھا چار دن علاج چلا لیکن انہیں بچایا نہیں جا سکا پیٹرک نے اچھی شروعات کی تھی لیکن چارلس کے کچھ پنچ کے بعد کچھ لاچار سے دکھائی دینے لگے اور وہ دو بار رنگ میں گرے لیکن لڑائی جاری رکھی لیکن وہ کچھ دیر بعد رنگ میںگرگئے اور اٹھ نہ سکے فوراً زخمی حالت میں اسپتال لے جایا گیا سرمیں چوٹ کی وجہ سے وہ کوما میں چلے گئے لیکن بدھوار کو رات میں وہ دنیاسے چلے گئے ۔فائٹ کے پرموٹر لوئیڈی بیلا نے بتایا پیٹرک نے چار دن تک سنگین چوٹ سے لڑ کر غضب کی ہمت دکھائی وہ ایک چمپیئن تھے ۔پیٹرک کے خلاف فائٹ میں اترے ان کے حریف مکے باز کارنیوال بھی اس حادثہ سے صدمے میں ہیں اور باکسنگ چھوڑنے پرغور کر رہے ہیں انہوں نے شوشل میڈیا میں بھی لکھا کہ میں کبھی نہیںکہ میری کسی سے لڑائی میں ایسا حادثہ ہو جائے کاش میں وقت کو پیچھے لے جا پاتا میرے دماغ میں پورے دن اس لڑائی کا منظر گھوم رہا ہے اور اس سے باہر نہیںآ پارہا ہوں۔مجھے نہیں لگتا کہ اب میں کبھی باکسنگ رنگ میں اتر پاو ¿ں گا وہیں پیٹرک ڈے کی موت پر مکے بازی قاعدے اور باکسروں کی حفاظت کو لے کر پھر سے بحث چھڑ گئی ہے ۔2019میں اب تک پیشہ وارانہ باکسروں کی رنگ میں ہوئے حادثوں میں موت ہو چکی ہے ڈے سے پہلے روس کے میکسنگ ڈاٹ روگ ،ارجینٹینا کے الفریڈ ،بلغاریاکے بورس اسٹینا یاف کی فائٹ میں لگی چوٹ سے موت ہو چکی ہے ۔

(انل نریندر) 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟