چارسال میں ہندوستانی فوج کی تیسری ڈیڈلی اسٹرائک
پاکستانی فوج نے دہشتگردوں کی گھس پیٹھ کرانے کے ارادے سے جب ٹنگ دھار سیکٹر جو کشمیر کے کپواڑہ ضلع میں اندھا دھند فائنرگ کر کے ہمارے دو جوانوں کو شہید کر دیا تو انہیں شاید اس بات کا اندازہ نہیں رہا ہوگا کہ بھارت کی جانب سے ایسا منھ توڑ جواب ملے گا ۔ہندوستانی فوج نے قریب دو گھنٹے میں ہی اپنے دو شہید جوانوں کی شہادت کا بدلہ لے لیا فوج نے پاک کے مقبوضہ کشمیر میں تابڑ توڑ گولے برسا کر تین آتنکی کیمپوں کو تباہ کر دیا چوتھے کیمپ کو بھی نقصان پہنچا اور فوج کی اس جوابی کارروائی میں بڑی تعداد میں دہشتگردوں کے ساتھ پاکستان کے چھ سے دس فوجی بھی مارے گئے اس سال 26فروری کو پی او کے کے بالا کوٹ میں ہندوستانی ائیر فورس کی ائیر اسٹرائک کے بعد یہ فوج کی پہلی بڑی کارروائی ہے اس نے یہ کاروائی اُس وقت کی جب ہندوستانی فوج کو ایل او سی پر چار لنچنگ پیڈ کے بارے میں خفیہ اطلاعات ملی تھیں ۔پاکستان ان کیمپوں میں موجود دہشتگردوں کو بھارت میں بھیجنے کو تیار تھا ذرائع کا کہنا ہے کہ کیمپوں میں چالیس سے پچاس دہشتگرد موجود تھے ۔پاکستانی فوج انہیں حفاظت اورراشن پانی مہیا کرا رہی تھی بتا دیں کہ پی او کے میں 200سے 300آتنکی سر گرم ہیں ۔پاکستان کے حوصلے والی جوابی کارروائی میں بھارت نے 77بی بو فورس اور ملک میں بنی بو فرس توپوں کا استعمال کیا ۔کارگل میں بھی بھارت نے انہیں کا استعمال کیا تھا اور پاکستان کو دھول چٹائی تھی ۔یہ توپیں چالیس کلو میٹر تک نشانے کو تباہ کر سکتی ہیں ۔یہ ایک منٹ میں دو فائر کر سکتی ہیں اور مسلسل دو گھنٹے تک گولے داغ سکتی ہیں ۔توپوں کا استعمال اس لئے کیا گیا کیونکہ گولہ داغنے والی بندوق سے آتنکی ٹھکانوں پر پختہ نشانہ لگایا جا سکتا ہے ۔اور دشمن کے علاقہ میں بنا گئے کارروائی ہو سکتی ہے ۔ضرورت کے حساب سے رینج کا استعمال ہوتا ہے ۔پی او کے میں ایل او سی کے چار لانچنگ پیڈ کافی قریب ہیں کچھ پیڈ تو صرف پانچ سو میٹر کی دوری پر ہیں ۔فوج کے ذرائع نے بتایا کہ فوج کی کارروائی سرجیکل اسٹرائک جیسی نہیں ہے ۔یہ پاک فوج کو سخت پیغام دینے کی کوشش ہے ۔غور طلب ہے کہ پاکستانی فوج مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزی کر رہی ہے ۔اڑی بالا مولہ اور ٹنگ دھار وغیرہ علاقوں میں لگاتار گولہ باری کر رہی تھی ۔ہندوستانی فوج وارنگ دیتی رہی ہے کہ پاکستانی فوج اسے نقصان پہنچانے کی کوشش نہ کرئے اس کی حرکتوں کا سخت جواب دیا جائے گا مگر وہ سمجھنے کو تیار نہیں پچھلے ایک سال میں پاکستانی فوج نے جتنی بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی اتنی شاید کبھی نہیں ہوئی ہوگی ۔پاکستان کا مسئلہ یہ ہے یہ وہاں کوئی نظام نہیں ہے ۔وہاں کی سرکار اپنے ڈھنگ سے کام کرنا چاہتی ہے مگر اس پر فوج اور خفیہ ایجنسیوں آئی ایس آئی کا شکنجہ رہتا ہے اور اپنی بالا دستی بنائے رکھنے کے لئے کشمیر اور کشمیر اشو بنائے رکھنے کے لئے اپنی حرکتوں سے باز نہیں آرہا ہے ۔اس کی بوکھلاہٹ اس لئے بھی ہے کیونکہ آرٹیکل 370ہٹنے کے بعد انہیں پوری دنیا میں کہیں بھی حمایت نہیں ملی آئے دن وہ نیوکلیائی حملے وجنگ کی دھمکی دیتا ہے جبکہ وہ جانتا ہے کہ ہندوستانی فوج کے سامنے وہ ٹک نہیں سکتا اس لئے اپنی درپردہ جنگ کے لئے یہ بھاڑے کے فوجیوں کا استعمال کرتا ہے ۔لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں