رام نواس گوئل کو سزاسنانے پر سیاست

دہلی اسمبلی اسپیکر رام نواس گوئل کو عدالت کے ذریعہ مار پیٹ کے ایک مقدمہ میں چھ مہینے کی سزا سنائی گئی معاملہ کچھ ایسا ہے کہ موجودہ اسمبلی اسپیکر رام نواس گوئل و ان کے بیٹے کو 2015میں اسمبلی چناﺅ مہم کے دوران گھر میں گھسنے اور مار پیٹ کرنے کے الزام میں اے سی ایم مشال نے گوئل و ان کے لڑکے سمت ہتیش کھنہ اتل گپتا،بلبیر سنگھ کو چھ ماہ قید اور ایک ایک ہزار روپئے جرمانہ کی سزا سنائی فیصلے کو چلینج دینے پر عدالت نے دس دس ہزار روپئے کے ذاتی مچلکے پر قصورواروں کو ایک مہینے کے لئے ضمانت دے دی ۔اسمبلی اسپیکر کو سزا سنائے جانے کے بعد دہلی کی سیاست گرما گئی جبکہ رام نواس گوئل کا کہنا ہے کہ وہ قانو ن کی مریادا میں رہ کر کام کریں گے دوسری طرف بھاجپا او ر کانگریس آئینی عہدے پر بیٹھے شخص کو سزا سنائے جانے کے معاملے میں عآپ اور دہلی حکومت پر نکتہ چینی کی ہے ۔ان کا الزام ہے کہ عآپ کے چیف داغدار لیڈروں کا بچاﺅ کر رہے ہیں ۔عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد عآپ کے دہلی کے صدر گوپال رائے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ دہلی اسمبلی اسپیکر سے استعفی لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا بقول گوپال رائے کے قانو ن اپنا کام کر رہا ہے ۔پارٹی ہر ممکن قانونی طریقہ اپنائے گی اور نچلی عدالت کے فیصلے کو بڑی عدالت میں چیلنج کیا جائے گا ۔پارٹی حالانکہ اسے کوئی بڑا معاملہ نہیں مان رہی ہے دوسری طرف پارٹی کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ پورا معاملہ سیاسی ہے بھاجپا سے جڑے ایک شخص نے کہا ہے کہ قانو ن میں بھی چھ مہینے کی سزا ہونے پر آئینی عہدے پر بیٹھے کسی شخص کا اسعفیٰ لینے کی ضرورت نہیں ہے ۔وہ بھی جب ضمانت مل گئی ہو دہلی پردیش کانگریس کے نگراں صدر راجیش للوٹھیا کا کہنا ہے کہ کرپشن سے لڑنے کا وعدہ کر ووٹ بٹورنے والی پارٹی کی سچائی سامنے آنے لگی ہے پانچ سال اقتدارمیں رہنے کے بعد بھی اس کے لیڈر کرپشن اور جرائم میں ڈوبے ہوئے ہیں ۔ان کے ممبر اسمبلی کے خلا ف کرپشن جنسی استحصال فرضی ڈگری تشدد سمیت دوسرے سبھی مجرمانہ معاملے سامنے آتے رہتے ہیں ۔آنے والے چناﺅ میں جنتا اس کا جواب دیے گی ۔وہیں دہلی پردیش بھاجپا کے صدر منوج تواری نے گوئل کو چھ مہینے کی سزا ملنے پر طنز کسا ہے ۔تواری کا الزام ہے کہ عآپ کے داغدار لیڈروں کو وزیر اعلیٰ و عآپ کے چیف اروند کجریوال کی کھلی سرپرستی ہے اب عآپ نیتاﺅں کے مجرمانہ چہرے سامنے آنے لگے ہیں ابھی تک پارٹی کے درجنوں ممبر اسمبلی و وزراءپر مجرمانہ مقدمے چل رہے ہیں ۔تواری نے آگاہ کیا کہ دہلی اسمبلی چناﺅ میں عوام ایسے لیڈروں کو معاف نہیں کرئے گی اور انہیں ان کے کرنی کی سزا مل جائے گی ۔بے شک رام نواس گوئل کو مار پیٹ کے مقدمے میں چھ مہینے کی سزا ہو چکی ہے لیکن قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کی کرسی یا عہدے کا کوئی خطرہ نہیں ہے ۔قانونی طور پر انہیں عہدے سے ہٹایا نہیں جا سکتا ۔اور وہ ٹھیک ٹھاک طریقے سے کام چلا سکتے ہیں ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟