میں نے ہزاروں نوکریاں دی ،مگر میں خود کشی کرنے پر مجبور ہوا !

’کیفے کافی ڈے ‘کے چیرمین سدھارتھ کی زندگی کی انتہائی تکلیف دہ کہانی سامنے آئی ہے کرناٹک کے سابق وزیر اعلی ایس ایم کرشنا کے داماد اورکیفے کافی ڈے کے بانی وی جی سدھارتھ دیش کے لئے لڑنا چاہتے تھے لیکن خود سے یا یوں کہیں کہ وہ حالات سے نہیں لڑپائے وہ 29جولائی سے لاپتہ تھے ساو ¿تھ کبڑا کے ڈپٹی کمشنر سینتھل نے بتایا کہ سدھارتھ 29جولائی کو نیترا وتی ندی کے پل سے غائب ہوئے تھے او ر31جولائی کو ہڈوگے باز ار میں ندی کے ساحل پر ان کی لاش بد آمد ہوئی سدھارتھ مالی پریشانی سے دوچار تھے انھوں نے مرنے سے پہلے ملازمین رشتہ داروں وغیرہ کو ایک خط لکھا تھا جس میں 37سال بعد بھی ایک صحیح اور فائدے والا بزنس ماڈل نہیں تیار کرسکے ۔جن لوگوں نے مجھ پر بھروسہ کیا میں انہیں مایوس کرنے کیلئے ان سے معافی چاہتا ہوں اور میں کافی وقت سے بحران سے لڑ رہا تھا لیکن آج اپنی ہار مانتا ہوں ۔میں ایک پرائیویٹ اکویٹی لیڈر پارنٹر کا دباو ¿ نہیں جھیل پارہا ہوں اس وجہ سے حالات کے سامنے جھکنے پر مجبور ہوگیا ۔انکم ٹیکس کے ایک سابق ڈی جی مجھے پریشان کررہے تھے اور انہوں نے کمپنی کی شیئر ز کو دوبار قرق کیا جس سے ایک کمپنی کے ساتھ معاہدہ کو بلاک کیا جاسکے اسی سبب پیسے کی کمی ہوئی میں آپ سبھی سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ مضبوط رہےں اور ایک نئے انتظام کے ساتھ بزنس چلائیں ۔ساری غلطیوں کے لئے میں ذمہ دار ہوں ۔قانو ن تو مجھے اور صرف مجھے ذمہ دار ٹھہرانا چاہئے کیونکہ میں نے یہ جانکاری سب سے چھپائی اور پریوار سے بھی میرا مقصد کسی کو دھوکہ دینا یا گمراہ کرنا مقصد نہیں تھا میں ایک ناکام کاروباری ثابت ہوا میں امید کرتا ہوں کے مجھے آپ سمجھوگے اور مجھے معاف کرو گے میں نے اپنی سبھی املاک کی تفصیل او رانکا تخمینہ قیمت کی فہرست اس خط کے ساتھ لگائی ہے اور لائیو ومنٹ رپورٹ کے مطابق سی سی ڈی پر 2000کروڑ روپے کا قرض سوالوں کے گھیروں میں تھا جنوری میں انکم ٹیکس نے مائنڈری کے 20لاکھ شیئر وں قرق کیاتھا اس کے ساتھ ہی ستمبر 2017میں انکم ٹیکس محکمہ نے سدھار تھ کے کئی کاروبار ی دفاتر پر چھاپہ مارا حالانکہ محکمہ انکم ٹیکس نے دعوی کیا ہے کہ اس نے کسی کو پریشان کو نہیں اور شعبہ جاتی کاروائی کی ہے سدھارتھ کے جانے کے بعد سی سی ڈی کے سرمایہ کاروں نے کمپنی ڈوبنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے اور کمپنی کا شیئر 19.99فیصدی ٹوٹ کر 154.05فی شیئر آگیا ہے اور یہ لگاتار گررہاہے سدھارتھ نے 1996میں محض پانچ لاکھ خرچ کیفے کافی ڈے کی شروعات کی تھی جو اب کروڑوں روپے کا کاروبار ہواگیا کمپنی کے چیئرمین سدھارت خود کشی نے ایک مرتبہ سوال کھڑا کردیا ہے اور سرکاری پالیسیوں کی وجہ سے نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ ایک شریف انسان خود کشی کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!