آخر کار:بھگوڑا نیرومودی لندن میں پکڑا گیا

پنجاب نیشنل بینک کے ساتھ 14357کروڑ روپئے کی دھوکا دھڑی کر فرار نیرو مودی کو بدھ کے روز لند ن میں گرفتار کر لیا گیا ہے ۔وہ نیا بینک کھاتا کھولنے پہنچا تھا بینک اسٹاف کی اطلاع کے بعد پولس پہنچی اور اسے پکڑ لیا گیا ۔ویسٹ منسٹر کورٹ نے مودی کی ضمانت عرضی مسترد کرتے ہوئے 29مارچ تک پولس حراست میں بھیج دیا اس کی حوالگی کے لئے ہندوستان کی عرضی پر اسی دن سماعت ہوگی گرفتاری کے وقت نیرو مودی کا پاسپورٹ ختم ہو چکا تھا اسے ضبط کر لیا گیا ہے عدالت کی جج میری چیلن کا کہنا تھا کہ معاملہ جعلسازی کا ہے اور اس کو ملزم کے بھاگنے کا ڈر بھی ہے اس لئے ضمانت نہیں دی جا سکتی عدالت نے وکیل دفاع کی دلیلیں و پانچ لاکھ پاﺅنڈ سیکورٹی کی ضمانت بھی نا منظور کر دی ہے ۔عرضی گزار نے کہا تھا کہ اس کا موکل برطانیوی حکومت کو پورا ٹیکس دیتا ہے 18لاکھ روپئے مہینے کی تنخواہ بھی دیتا ہے اور سفری دستاویزات بھی جمع کرا دئے ہیں اس لئے ضمانت دی جائے اور عدالت نے اس کی دلیل نہیں مانی عدالت نے نیرو مودی کے بھاگنے کے اندیشے کے پیش نظر کہا کہ اسے جیل میں رکھنا ضروری ہے وہ لندن کے عالی شان علاقہ ویسٹ اینڈ 72کروڑ روپئے کے عالی شان بنگلے میں رہ رہا تھا ۔نیرو مودی کی گرفتاری کے بعد حکومت ہند اور انفورسمینٹ ڈاکٹریٹ و سی بی آئی وغیرہ ایجنسیوں کے لئے ایک راحت بھری خبر اس لئے بھی ہے کہ وہ اس کے بارے میں کسی کو بھنک نہیں تھی جیسا کہ اب دعوی کیا جا تا رہا ہے نیرو مودی آخر غائب کیسے ہو گیا ؟انٹر پول بھی اسے پکڑنے میں ناکام رہی اس کے بارے میں خبریں آتی رہیں کہ وہ سنگا پور کبھی نیو یارک میں دیکھا گیا ۔خیر اس کی یہی کہانی ہے کہ نیرو مودی تو ایک بینک ملازم کی ہوشیاری سے پکڑا گیا اب وہ جیل میں ہے عدالت نیرو مودی کو بھارت حوالے کرنے کی عرضی پر سماعت کرئے گی غور کرنے کی بات ہے عدالت کے ذریعہ جاری وارنٹ کے بعد اس کے پاس خود سپردگی کرنے کا متابادل تھا لیکن اس نے نہیں چنا وہ حلیہ بدل کر علاقہ میں رہنے اور پھر ہیرے کے کاروبار شروع کرنے کی اپنی کوششیں پہلے ہی شکنجے میں آچکا ہے ۔برطانیہ کے قانون کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے وہ زیادہ سے زیادہ عرصے تک اپنی حوالگی کی کوششوں کو ٹالتا رہے گا ویسے بھی کسی ملزم کی حوالگی کی قانونی کارروائی میں وقت لگتا ہے مالی جرائم کر برطانیہ جانے والے ایک دوسرے بھگوڑے وجے مالیا کی مثال ہمارے سامنے ہے اس کو لانے کی کارروائی چل رہی ہے ۔نیرو مودی کی اچانک گرفتاری سے حکمراں مودی سرکار کو چناﺅ کے عین پہلے ایک اہم ترین اشو ضرور مل گیا ہے جسے وہ بھنانے کی پوری کوشش کرئے گی ۔سرکار اور جانچ ایجنسیاں جتنی سرگرمی دکھا رہی ہیں تو اگر اس وقت چوکسی برتی جاتی نیرو مودی یا پھر کوئی مالی مجرم آسانی سے دیش سے بھاگ نہیں سکتا تھا اور نہ ہی دوسرے ملک میں پناہ لیتا ۔نیرو مودی میہل چوکسی ،وجے مالیا ،اسی طرح سے دیش سے بھاگ نکلے اس سے عام آدمی کے دل میں یہی اندیشہ پیدا ہوتا ہے کہ ایسی کوئی ملی بھگت ضرور ہوئی ہے جن کی مدد سے گھوٹالے باز اتنی آسانی سے دیش سے نکل گئے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!