2019لوک سبھا چناﺅ کے گیم چینجر کون کون ہوں گے؟

2014کے لوک سبھا چناﺅ میں امت شاہ ،لالو پرساد یادو،کرونا ندھی ،اور جے للتا کو گیم جینجر کہا جا سکتا تھا یہ گیم چینجر کے رول میں تھے 2019میں امت شاہ کو چھوڑ کر تین نہیں ہوں گے ان کی جگہ پرینکا گاندھی،تیجسوی یادو ،ایم اسٹالین نے لے لی ہے ۔اور 2019میں ان کا امتحان ہوگا ۔جے پی آندولن سے ابھرے لالو پرساد یادو کی 2014میں اہم ترین رول تھا چارہ گھوٹالے میں سزا ہونے سے وہ چناﺅ نہیں لڑ سکے لیکن کانگریس اور آر جے ڈی کے اسٹار کمپئینر کے طور پر بہار میں آج بھی مقبول ہیں اس بار وہ جیل میں ہیں اور ان کے چھوٹے بیٹے تیجسوی یادو پارٹی کی قیادت کررہے ہیں پارٹی 20سیٹوں پر لوک سبھا چناﺅ لڑے گی اس مرتبہ تمل ناڈو میں ڈی ایم کے کی قیادت کرونا ندھی کے مرنے کے بعد ان کے چھوٹے بیٹے اسٹالن کے پاس ہے وہ کانگریس کے ساتھ مل کر چناﺅ لڑ رہے ہیں تمل فلموں کی کامیاب اداکارہ جے للتا چھ بار وزیر اعلیٰ رہیں 2014میں ان کی پارٹی انہ ڈی ایم کے نے تمل ناڈو کی 39پوڈوچیری ایک سیٹ پر چناﺅ لڑا تھا لیکن اس مرتبہ ان کی پارٹی نے بھاجپا سے تال میل کر لیا ہے اب یہ 27سیٹوں پر چناﺅ لڑئے گی ۔انہ ڈی ایم کے نے بھی دو گروپ ہو گئے ہیں راہل گاندھی نے مشرقی اترپردیش کی 42سیٹوں کے لئے پرینکا گاندھی کو ذمہ داری سنوپی ہے اس میں امیٹھی اور رائے بریلی بھی شامل ہے ۔ٹکٹ بانٹنے اور کمپئین کرنے سے لے کر امیداوار کو جتانے کی ذمہ داری بھی ان کے پاس ہے ۔ایم اسٹالن نے مرکز میں اقتدار کی ساجھے داری کرنے کے لئے یو پی اے سے اتحاد کر لیا ہے ۔تمل ناڈو میں ڈی ایم کے 30جبکہ کانگریس 9پر چناﺅ لڑئے گی اب ساری پارٹی کو جتانے کی ساری ذمہ داری اسٹالن پر ہے اور نتیجہ آنے پر پتہ چلے گا کہ اسٹالن اپنے والد کرونا ندھی کی جگہ لے پائے ہیں یا نہیں ۔بہار میں آر جے ڈی کانگریس سے گٹھ بندھن ہے یہاں کی چالیس لوک سبھا سیٹ میں سے 20سیٹوں پر آر جے ڈی لڑئے گی لالو پرساد کے جیل میں ہونے سے پارٹی امیدواروں کو جتانے کی ساری ذمہ داری تیجسوی یادو پر آگئی ہے تیجسوی کو امیدوار طے کرنے اور گٹھ بندھن نبھانے سے لے کر این ڈی اے کو روکنے کی ذمہ داری بھی ان پر آگئی ہے ۔2014لوک سبھا چناﺅ میں جہاں تک بہار کا سوال ہے تیجسوی یادو کا رول اہم رہے گا گجرات میں سبھی کے نظر نوجوان لیڈروں پر لگی ہوئی ہے ۔یہ چناﺅ سیاسی پارٹیوں کے ساتھ پاٹیدار تحریک کے نیتا اور او بی سی لیڈر الپیش ٹھاکر اور دلت لیڈر و ممبر اسمبلی جگنیش میوانی کا سیاسی مستقبل طے کریں گے ۔اسمبلی چناﺅ کی طرز پر تینوں کا لوک سبھا میں بھاجپا اور این ڈی اے سے سیٹیں چھیننے میں کامیاب ہونا سخت امتحان ہے تین سال بعد ہونے والے اسمبلی چناﺅ میں کانگریس کے لئے اقتدار کا راستہ آسان ہو جائے گا اسمبلی چناﺅ میں ان تینوں نوجوانوں کی لا بی نے بھاجپا کو 99سیٹ پر لانے میں اہم رول نبھایا تھا 2014لوک سبھا چناﺅ نے بھاجپا نے گجرات سے سبھی 26سیٹیں جیتی تھیں دیکھیں کیا یہ نوجوان لیڈر 2019لوک سبھا چناﺅ میں گیم چینجر ثابت ہو سکتے ہیں ؟

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟