پہلے چائے والا اور اب چوکیدار ،دیش واقعی بدل رہا ہے؟

لوک سبھا چناﺅ کے پیش نظر بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنے چناﺅ کمپین کو تیزی دیتے ہوئے میں بھی چوکیدار ابھیان شروع کیا ہے ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ٹوئیٹر ہینڈل پر یہ ویڈیو جاری کرکے کہا کہ میں بھی چوکیدار سے چناﺅ مہم کی شروعات کی ،کانگریس صدر راہل گاندھی نے اپنی تقریروں میں کٹاش کیا اور چوکیدار چور ہے کہا تھا اب اپوزیشن کے اسی حملے کو بھاجپا نے چناﺅ ی مہم میں شامل کر لیا ہے ۔خیال رہے کہ 2014کے لوک سبھا چناﺅ میں کانگریس نیتا منی شنکر ایر کے چائے والا تبصرے کو بھی بھاجپا نے چناﺅ مہم کا حصہ بنایا تھا ۔وزیر اعظم نے ویڈیو کے ساتھ اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ آپ کا یہ چوکیدار دیش کی سیوا میں مضبوطی سے کھڑا ہے لیکن میں اکیلا نہیں ہوں ہر کوئی جو کرپشن اور گندگی ،سماجی برائیوں سے لڑ رہا ہے ۔وہ ایک چوکیدار ہے ۔مودی نے کہا کہ ہر کوئی جو ہندوستان کی ترقی کے لئے محنت کر رہا ہے وہ ایک چوکیدار ہے وزیر اعظم کی اس مہم نے اب تمام بھاجپا نیتا ﺅںنے اپنا لیا ہے ۔اور سبھی میں بھی چوکیدار ہوں اس مہم میں شامل ہو چکے ہیں اپوزیشن بھی اس کا جواب اپنے ڈھنگ سے دینے میں لگ گئی ہے بسپا چیف مایا وتی نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے چناﺅ میں چائے والا اور اب چوکیدار ....دیش واقعی بدل رہا ہے ۔مایا وتی نے ٹوئٹ کیا سادہ زندگی اور اونچے خیالات کے بر عکس شاہی انداز میں جینے والے جس شخص نے پچھلے لوک سبھا چناﺅ کے وقت ووٹ کے خاطر اپنے آپ کو چائے ولا پروجکٹ کیا تھا ۔اب وہ ایک ووٹ کے لئے بڑے تام جھام اور شان کے ساتھ اپنے آپ کو چوکیدار بتا رہے ہیں کانگریس سیکریٹری جنرل پرینکا گاندھی نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ چوکیدار تو امیروں کے ہوتے ہیں کسان تو اپنی فصلوں کی چوکیداری خود ہی کرتے ہیں ۔سابق وزیر ایم جے اکبر نے بھی میں بھی چوکیدار ہوں ہیچ ٹیگ کے ساتھ ٹوئٹ کیا جس پر بالی ووڈ اداکارہ رینوکا راہانے طنزبھرا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ بھی چوکیدار ہیں تو کوئی خاتون محفوظ نہیں ہے ۔مارکس وادی کمیونسٹ سیکریٹری جنرل سیتا رام یچوری نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم مودی ایسے چوکیدار ہیں جو جاگ کر نہیں بلکہ سو کر نوکری کر رہا ہے ۔ایسے چوکیدار کو ہٹانے کا وقت آگیا ہے ۔مودی ایسے چوکیدار ہیں جن کے راج میں دیش کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جا رہا ہے ہر روز سرحد پر جوانوں کی شہادت ہو رہی ہے بے روزگاری بڑھ رہی ہے عورتوں پر ظلم ہو رہے ہیں چاروں طرف فرقہ پرستی کا بول بالا ہے لیکن اگر ان سے کوئی سوال کرتا ہے تو بھارتیہ جنتا پارٹی والے انہیں دیش دروہی کہتے ہیں ایسے ہی چوکیدار ابھیان پر طنز کرتے ہوئے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال کا کہنا تھا کہ اگر لوگ چاہتے ہیں کہ ان کے بچے چوکیدار بنیں تو انہیں وزیر اعظم مودی کو ووٹ دینا چاہیے اِدھر مرکزی وزیر روی شنکر پرشاد نے کہا کہ میں بھی چوکیدار مہم نے تحریک کی شکل اختیار کر لی ہے جن کا خاندان ضمانت پر باہر ہے انہیں اس مہم سے پریشانی ہے کچھ لوگ کہہ رہے ہیں چوکیدار امیروں کے ہوتے ہیں یہ وہی لوگ ہیں جنہوںنے غریبوں کے 12لاکھ کروڑ روپئے لوٹے وہی اس مہم کی نقطہ چینی کر ہے ہیں ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟