بھاجپا کو اپنے گڑھ بچانے کی چنوتی

2014لوک سبھا چنا و ¿ مےں بھارتی جنتا پارٹی نے آسام کی 14سےٹوں مےں سے 7پرجےت حاصل کی تھی کانگرےس کو 3سےٹےں ملی تھی اور دےگر کو 41اس مربتہ بھاجپا کے لئے 2014سے آگے بڑھ کر زےادہ سےٹےں جےتنے کی چنوتی ہوگی ۔بھاجپا نے 2019لوک سبھا چناو ¿ مےں نارتھ اےسٹ کی 8رےاستوں کی 25مےں سے 22سےٹےں جےتنے کا نشانہ رکھا ہے اسی نشانہ کے تحت آسام گن پرےشد سمےت پانچ علاقائی پارٹےوں ومورچوں کے ساتھ اتحاد کرنے کا اعلان کےا ہے ےہ معاہدہ بھاجپا اےن ڈی اے اور نارتھ اےسٹ ڈےموکرےٹک کے درمےان ہوا ہے شہریت بل کے خلاف اے جی پی نے بھاجپا سرکار سے حماےت واپس لے لی تھی خےا ل رہے کہ نارتھ اےسٹ کی ےہ سےٹےں نرےندر مودی کو دوبارہ پی اےم بنانے مےں اہم رول نبھائےں گی ۔2016کے اسمبلی چناو ¿ مےں اے جے پی پھاجپا وبی پی اےف کے درمےا ن گٹھ بندھن تھا اور تےنوں نے مل کر2001سے لگا تار کانگرےس کو ہراتی تھی اتحا دکے بعد اے جی پی کے صدراتل بورا نے کہا کانگرےس کو شکست دےنے کے لئے پرانے ساتھی اےک بار پھر متحد ہوگئے ہےں اے جی پی نے جنوری مےں شہرےت بل کی مخالفت مےں آسام مےں بھاجپا سرکار حماےت واپس لی تھی کےا اتراکھنڈ مےں 2014کی سےاسی پارٹی بدلے گی ؟ےہ کانگرےس کے سامنے 2014کے چناو ¿ کے بعد پہاڑ جےسی چنوتی ہے وہےں بھاجپا کے سامنے اپنا پچھلا ووٹ فےصد برقرار رکھنے کا بڑا سوال ہے ۔2014لوک سبھا چنا و ¿ مےں بھاجپا نے کانگرےس کے 21اشارےہ 53فےصد سے زےادہ ووٹ پاکر کانگرےس کو پچھاڑ دےا تھا 2014مےں اتراکھنڈ کی پانچوں لوک سبھا سےٹوں پر بھاجپا کامےاب ہوئی تھی جب کہ 2009مےں اس کے پاس اےک بھی سےٹ نہےں تھی کانگرےس کی ےوپی اے سرکار کے خلاف لہر پولارائزےشن چناو ¿تھا اس مےں بسپا سمےت سبھی پارٹےاں حاشےہ پر چلی گئی تھےں اور مودی لہر پر سوار بھاجپا کو پانچوں سےٹوںپر کل ووٹ ےعنی 2429698ےعنی 55عشارےہ 53فےصد ووٹ ملے تھے وہےں کانگرےس 1494440ووٹر ےعنی 34عشارےہ 40فےصد ملے تھے اس طرح دونوںپارٹےوں مےں 21عشارےہ 53فےصد ووٹ ملے تھے ۔اتراکھنڈ مےں تےسرے نمبر پر بہوجن سماج پارٹی رہی جس کو 4.78فےصد ووٹ ملے کانگرےس کے لئے اس بار اس بڑے فرق کو بھر نے کی ذمہ داری ہے ٹکٹوں کے بٹوارے کولےکر بےشک بھاجپا مےں کچھ ناراضگی ضرور ہے لےکن بھاجپا قےادت اسے ضرور سلجھالے گی دےکھنا ےہ ہے کہ 2019مےں وےسی مودی لہر نہےں ہے جےسی 2014مےں تھی پانچ سال کے بھاجپا عہد مےں مخالف فےکٹر بھی ہوگا کل ملاکر نارتھ اےسٹ اور اتراکھنڈ مےں مقابلہ دلچسپ ہوگا ۔اہم پہلو بھاجپا اور کانگرےس اتحادوں کے درمےان سخت امتحان ہوگا۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!