راہبہ آبروریزی کیس پر کیرل ہائی کورٹ سخت

ایک راہبہ (نن) کے آبروریزی کے الزام میں جالندھر کے بشپ فرنکو ملکل کو پوچھ تاچھ کے لئے اسی ہفتہ بلائے جانے کا امکان ہے۔ کیرل ہائیکورٹ نے ریاستی سرکار سے ایس آئی ٹی کی جانچ رپورٹ طلب کی ہے۔ ساتھ ہی ہائی کورٹ نے پوچھا کہ متاثرہ راہبہ اور اس کے خاندان کو سکیورٹی کیوں نہیں دی گئی۔ کیرل کیتھولک چرچ کے ریفارمیشن مومنٹ کے جارج جوسف کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے جانچ میں ہوئی پیش رفت اور اٹھائے گئے قدموں کی جانکاری مانگی ہے۔ نن کا الزام ہے پادری ملکل نے ان کے ساتھ 2014 سے 2016 تک کئی بار بدفعلی کی۔ اس کی شکایت ڈھائی ماہ پہلے کی گئی تھی لیکن کیرل پولیس کی ایس آئی ٹی نے اب تک بشپ سے صرف ایک بار بات چیت کی ہے جبکہ متاثرہ سے 12 بار بیان لئے جاچکے ہیں۔ وہیں پولیس نے اشارے دئے ہیں کہ ملزم کو پوچھ تاچھ کے لئے اسی ہفتے نوٹس دیا جاسکتا ہے۔ نیشنل وومن کمیشن نے راہبہ کے خلاف قابل اعتراض بیان دینے والے آزاد ممبر اسمبلی پی سی جارج کو بھی سمن جاری کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ راہبہ ، گواہوں اور جالندھر ڈایوسس بشپ فرنکو ملکل کے دئے بیانوں میں کافی تضاد ہے اس لئے شبہ دور کرنے کے بعد آگے کی کارروائی کے بارے میں کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ حالانکہ افسر نے نن کے لئے انصاف کی مانگ کررہے مظاہرین کے اس الزام کو مسترد کردیا کہ پولیس ملزم بشپ کی مدد کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں ایک آزادانہ اور منصفانہ جانچ جاری ہے۔ اس درمیان کوٹایم سے موصلہ خبروں کے مطابق آزاد ممبر اسمبلی پی سی جارج کے خلاف بھی کارروائی شروع کی ہے جنہوں نے متاثرہ کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ کیرل اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر رمیش چنیملا نے کہا کہ یہ الزام ہے کہ جانچ بہت دھیمی رفتار سے آگے بڑھ رہی ہے۔ معاملہ درج ہونے کے 76 دن گزر جانے کے بعد بھی پولیس جانچ پوری نہیں کرسکی اور انہوں نے طے وقت کے حساب سے جانچ پوری کرنے کی درخواست کی وہیں کیرل کیتھولک چارج ریفارمیشن مومنٹ سمیت کیتھولک اصلاحات انجمنوں نے نن کے لئے انصاف کی مانگ کرتے ہوئے کیرل میں اپنا مظاہرہ جاری رکھا ہے۔ کیرل میں بھاجپا اور سنگھ پریوار سے وابستہ انجمنوں نے متاثرہ کو انصاف دلانے کے لئے مظاہرہ کررہی راہباؤں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی ہے۔ آزاد ممبر اسمبلی پی سی جارج نے متاثرہ اور اس کی ساتھی راہباؤں کے خلاف ایک بیان میں کہا ہے کہ اصلی متاثرہ کو لیکر کچھ شبہ ہے۔ انہوں نے پوچھا اصلی متاثرہ کون ہے؟ نن یا بشپ؟ نن کے خلاف بیہودہ زبان کا مبینہ طور پر استعمال کئے جانے کو لیکر نیشنل وومن کمیشن کے ذریعے ان کے خلاف شروع کی گئی کارروائی کے بارے میں پوچھے جانے پر جارج نے کہا کیاوہ لوگ ان کی ناک کاٹ لیں گے؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!