پاکستان میں برابر گرتی جارہی ہے روپئے کی ویلیو

حالانکہ خود کنگالی کے دہانے پرکھڑا پاکستان پھر بھی اپنی حرکتوں سے باز نہیں آرہا ہے۔ اگر حالت یہ ہی چلتی رہی تو وہ دن دور نہیں جب پاکستان پوری طرح سے کنگال ہوجائے گا۔ عید کے تہوار سے پہلے پاکستان تشویشات بڑھ گئی ہیں۔ پچھلے کچھ عرصہ سے پاکستان کی معیشت مسلسل غوطے کھا رہی ہے۔ جمعرات کو ایک امریکی ڈالرکی قیمت 118.7 پاکستان روپئے ہوگئی۔ چناؤ سے پہلے پاکستان سنگین اقتصادی بحران میں جاتا دکھائی دے رہا ہے۔ پاکستان کی کرنسی میں جاری گراوٹ رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ اگر ڈالر کی کسوٹی پر بھارت سے پاکستان کا مقابلہ کریں تو بھارت کی اٹھنی پاکستان کے تقریباً ایک روپے کے برابر ہوگئی ہے۔ ایک ڈالر ابھی بھارت میں 76 روپئے کے برابر ہے۔ پاکستان کا سینٹرل بینک پچھلے سات مہینے میں تین بار روپے کی دوبارہ ویلیو کرچکا ہے لیکن اس کا اثر ابھی تک نہیں دکھائی دے رہا ہے۔ عید سے پہلے اور عید کے دن پاکستان کی مالی حالت عام لوگوں کو مایوس کرنے والی ہے۔ پاکستان میں اگلے مہینے 25 جولائی کو عام چناؤ ہونے والے ہیں۔ چناؤ سے پہلے کمزور اقتصادی حالت کے مستقبل کے لئے سنگین تشویش دیکھی جارہی ہے۔ چناؤ کے دوران دیش کی معیشت بڑا اشو بن سکتی ہے۔ روپے میں بھاری گراوٹ سے صاف ہے کہ قریب 300 ارب ڈالر کی پاکستانی معیشت سنگین بحران کا سامنا کررہی ہے۔ پاکستان کی غیرملکی کرنسی ذخیرے میں ہورہی لگاتار کمی اور کرنٹ کھاتے میں خسارہ کا بنا رہنا پاکستان کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے۔ ایک بار پھر اس نے بین الاقوامی کرنسی فنڈ کے پاس جانا پڑا۔ اس سے پہلے پاکستان نے 2018 میں آئی ایم ایف سے قرض لیا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی این ایس کرنسی کی ویلیو گھٹانے کے لئے کہہ سکتا ہے اس لئے پاکستان یہ دکھانا چاہتا ہے کہ وہ پہلے سے ہی اس کی تیاری کررہا ہے۔ غیرملکی کرنسی ذخیرہ پر دباؤ کم کرنے کے لئے وہ چین سے بات کررہا ہے۔ کرنسی کی ویلیو گھٹانے کا مقصد درآمد کم کرنا اور ایکسپورٹ بڑھانا ہے۔20 لاکھ کروڑ روپے (ہندوستانی) کی معیشت والے پاکستان کا چالو کھاتہ کا خسارہ (سی اے ڈی)ڈی ٹی پی کے 5.3 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ غیرم ملکی کرنسی ذخیرہ صرف 10 ارب ڈالر کا رہ گیا ہے یہ تین سال میں سب سے کم ہے اور صرف دو مہینے کے لئے درآمدات کے لائق رہ سکتا ہے اس کے مقابلے بھارت کی پاکستان سے 8 گنا بڑھی ہے جی ڈی پی ۔ پاک کی 20 لاکھ کروڑ روپے ہے تو بھارت کی 160 لاکھ کروڑ روپے جی ڈی پی ہے۔ جی ڈی پی کے مقابلہ سی اے ڈی (جی ڈی پی کے مقابلہ) بھارت کی 1.5 فیصدی ہے جبکہ پاکستان کی 5.3فیصدی ۔ پاکستان کا غیر ملکی کرنسی ذخیرہ 412 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے جبکہ پاکستان کا صرف10 ارب ڈالر رہ گیا ہے۔ آنے والے دن پاکستان کے لئے چیلنج بھرے ہونے والے ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!