دہلی میں اب تک کا سب سے بڑا انکاؤنٹر

راجدھانی کا چھترپور علاقہ سنیچر کی دوپہر قریب 1 بجے اچانک گولیوں کی آواز سے تھرا اٹھا۔ چھتر پور کے کھڑگ چندن ہولا روڈ پر زبردست مڈ بھیڑ چل رہی تھی۔ دہلی این سی آرمیں پچھلے دو دہائی سے دہشت کی علامت بنے دو لاکھ روپے کے انعامی بدمعاش راجیش بھارتی سمیت چار بدمعاشوں کو دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے مار گرایا۔ دہلی اور ہریانہ میں ان بدمعاشوں پر قتل اور لوٹ مار ،اقدام قتل ، جبری وصولی سمیت درجنوں معاملے درج تھے۔ 30منٹ تک چلی اس مڈ بھیڑ میں دونوں طرف سے 150 گولیاں داغی گئیں۔ مڈ بھیڑ میں 8 پولیس والے بھی زخمی ہوئے حالانکہ دو بدمعاش بھاگنے میں کامیاب ہوگئے۔ پولیس کو سنیچر کی صبح اطلاع ملی تھی کہ راجیش بھارتی اپنے گروہ کے ساتھ کھڑگ گاؤں کی طرف آرہا ہے۔ اسے کسی فارم ہاؤس میں جانا ہے۔ اس کے بعد پولیس نے ناکابندی کرکے دوپہر قریب ایک بجے بدمعاش سفید فورڈ ایڈوینچر آئی ٹوئینٹی گاڑی سے پہنچے۔ پولیس نے گھیرا بندی کر انہیں پکڑنے کی کوشش کی تو بدمعاش فائرننگ کرنے لگے۔ پولیس نے بھی جوابی فائرننگ کی جس میں پانچ بدمعاشوں کو گولی لگی۔ ان میں خطرناک بدمعاش راجیش بھارتی،سنجیو وپروہی، امیش ڈان اور وریش رانا عرف بھکو نے موقعہ پر ہی دم توڑدیا جبکہ ایک بدمعاش کپل زخمی ہوگیا ،اسے ایمس میں بھرتی کرایا گیا ہے حالانکہ دہلی میں پہلے کئی انکاؤنٹر ہوچکے ہیں 19 ستمبر 2008 کو دہلی پولیس نے جامعہ نگر میں چھاپہ کے دوران انڈین مجاہدین کے دو مشتبہ آتنکو ادیوں عتیق ضامن اور محمد ساجد کو مار گرایا جبکہ سیف محمد، عارف خان بھاگنے میں کامیاب ہوگئے، اسے بٹلہ ہاؤس مڈ بھیڑ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ کچھ دن پہلے ہی 5 جون 2018 کو شاہدرہ کے وویک وہار میں پولیس نے مڈ بھیڑ میں گاڑی چور نور محمد کو ڈھیر کردیا جبکہ گولی لگنے سے اس کا ساتھی روی کلدیپ زخمی ہوگیا۔ حالانکہ ان کا تیسرا ساتھی بھاگنے میں کامیاب رہا۔ چھتر پور کے اس تازہ انکاؤنٹر کا دہلی میں اب تک کا سب سے بڑا انکاؤنٹربتایا جارہا ہے۔ جانکاروں کے مطابق اب تک ایک ساتھ اتنی بڑی تعدادمیں بدمعاش پہلے کبھی نہیں مارے گئے۔ راجیش بھارتی اور سندیپ وپروہی ہریانہ کے ٹاپ بدمعاشوں میں شامل تھے۔ راجیش پر ہریانہ اور دہلی میں ایک لاکھ روپے کا انعام تھا۔ مڈ بھیڑ میں زخمی کانسٹیبل کو مڈ بھیڑ کے دوران چار گولیاں لگیں۔ فورٹیز اسپتال میں بھرتی کانسٹیبل گردھر کی حالت خطرہ سے باہر ہے وہیں کانسٹیبل گردیپ ایمس ٹروما سینٹر میں ان کی چھاتی میں بائیں طرف اور ہاتھ میں گولیاں لگی ہیں۔ وہیں اے ایس آئی کرشن کمار بھی اسپتال میں بھرتی ہیں۔ اے ایس آئی ہری کرشن ٹراما سینٹر میں بھرتی ہیں۔ پولیس ڈپٹی کمشنر پرمود سنگھ کشواہا مڈ بھیڑ کررہی ٹیم کو ہدایت دے رہے تھے۔ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کو اس شاندار کارنامے پر بدھائی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!