مالیا کیس : بھارت سرکار، بینکوں کا شاندار کارنامہ

ہندوستانی بینکوں سے ہزاروں کروڑ روپے لیکر دیش چھوڑ کر بھاگے ہندوستانی صنعتکار سے پیسے کی برآمدگی کے معاملہ میں بھارت سرکار و سرکاری ایجنسیوں کو زبردست کامیابی ملی ہے۔ میں بات کررہا ہوں صنعتکار ،شراب کاروباری وجے مالیا کی۔ برطانوی ہائی کورٹ میں ہندوستانی بینکوں کی طرف سے 1.55 ملین ڈالر یعنی 10 ہزار کروڑ روپے کی وصولی کے معاملہ میں مالیا کے خلاف فیصلہ دے دیا ہے۔ جج اینڈرج ہرشی نے دنیا بھر کی املاک کو ضبط کرنے کے احکامات کو پلٹنے سے انکارکردیا۔ عدالت نے ہندوستانی عدالت کے اس فیصلے کو بھی برقرار رکھا ہے جس میں 13 بینکوں کی کنسورٹیم کو مالیا سے قریب 10 ہزار کروڑ روپے کی وصولی کرنے کا حقدار بتایا گیا ہے۔ ہندوستانی بینکوں کے حق میں آئے فیصلے سے انگلینڈ اور ویلس میں مالیا کی املاک پر بھی ہندوستانی عدالت کا فیصلہ نافذ ہوگا۔ عالمی ضبطی کا حکم بحال رہنے کے بعد مالیا انگلینڈ اور ویلس میں اپنی کسی پراپرٹی کو بیچ یا ٹرانسفر نہیں کرسکے گا، نہ ہی پراپرٹی کی قیمت گھٹا سکے گا۔ جج ہیمشا نے منگلوار کے فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کی اجازت نہیں دی۔ اب مالیا کو کورٹ آف اپیل میں عرضی دائرکرنی ہوگی۔ انگلینڈ کے ہائی کورٹ، کمرشل کورٹ کی کوئین ڈویژن بنچ میں یہ مقدمہ جیتنے والے13 بینکوں میں ایس بی آئی ، بینک آف بڑودہ، کارپوریشن بینک، فیڈرل بینک، آئی ڈی بی آئی بینک، انڈین اوورسیسز بینک ، جموں کشمیر بینک، پنجاب اینڈ سندھ بینک، پنجاب نیشنل بینک، اسٹیٹ بینک اور میسور، یوکو بینک ، یونائیٹڈ بینک آف انڈیا اور جے ایم فائننشیل ایسیٹس ری کنسٹریکشن کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ شامل ہیں۔ مالیا پر الزام لگا تھا کہ اس نے جان بوجھ کر بند پڑی اپنی کنگ فشر ائر لائنس کے لئے قریب 1.4 ارب ڈالر کا قرض لیا تھا۔ جج نے املاک کو دنیا بھر میں ضبط کرنے کے حکم پلٹنے کی مالیا کی مانگ کو خارج کردیا۔ 62 سالہ مالیا برطانیہ میں ہی نہیں بلکہ بھارت میں بھی کئی مقدموں کا سامنا کررہا ہے۔ اس میں دھاندلی اور منی لانڈرنگ کے الزامات سے جڑے معاملے شامل ہیں۔ ایک سال پہلے اسے لندن میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ حوالگی سے بچنے کے لئے ایک دوسری کورٹ میں قانونی لڑائی بھی لڑ رہا ہے۔ لندن کی ایک دوسری عدالت میں وجے مالیا کی حوالگی کا مقدمہ چل رہا ۔مانا جارہا ہے کہ اس فیصلہ سے حوالگی کی کوششوں کو بھی مضبوطی ملے گی۔ اس کیس کے فیصلے کے دور رس اثر ہوں گے۔ اگر مالیا آگے اپیل میں بھی ہار جاتا ہے اور اس کی ریکوری ہوتی ہے تو نہ صرف بھارتیہ بینکوں کے ڈوبے پیسے لوٹنے کی امید جاگتی ہے بلکہ مودی سرکار کا یہ ایک بڑا کارنامہ ہوگا۔ اس سے ہندوستانی بھگوڑوں کو دیش واپس لانے اور ان کے پیسوں کی برآمدگی کا بھی چانس بنتا ہے۔ اس سے یہ بھی پیغام جائے گا کہ پیسوں کی جعلسازی کرکے آپ کہیں نہیں چھپ سکتے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!