اگر کچھ غلط نہیں تو کیوں روپوش ہیں

ہائی کورٹ نے روہنی کے وجے وہار میں واقع ادھیاتمک یونیورسٹی کے بانی وریندر دیکشت کو اب تک عدالت میں پیش نہ ہونے پر سخت اعتراض کیا ہے۔ عدالت نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے آشرم کے وکیل سے کہا کہ پہلے آپ کو شبہ کی بنیادپر موقعہ دیا گیا لیکن آگے ایسا نہیں ہوگا۔ عدالت نے دو ٹوک کہا کہ اگر آپ کچھ غیر قانونی کام نہیں کررہے ہیں اور لوگوں کی بھلائی کررہے ہیں تو آپ سامنے کیوں نہیں آتے؟ کیوں آپ کورٹ میں پیش نہیں ہوتے؟ آپ چھپ کر کیوں بیٹھے ہیں؟ کورٹ نے آشرم کے وکیل سے کہا یہ بڑی بدقسمتی ہے کہ ایک بابا دھرم کے نام پر غلط کام کررہا ہے اور ایک وکیل اس کی پیروی کرنے کے لئے یہاں کھڑا ہے۔ عدالت نے وکیل سے کہا کہ آپ جھوٹ بول رہے ہیں؟ آپ کو پتہ ہے کہ بابا کہاں ہیں۔ یہاں تک کہ آج کی سماعت کی پوری تفصیل بھی آپ بابا کودیں گے یہ بھی ہم جانتے ہیں۔ سماعت کے دوران کورٹ نے پولیس کو بھی کھری کھری سنائی۔ کورٹ نے ایس پی کو کہا کہ جب آشرم کی لڑکیوں نے شکایت دی تھی تو وہ بطخ کی طرح بیٹھے رہے۔ وریندر دیو دیکشت معاملہ میں کورٹ نے سماعت کے بعد ایک بار پھر دہلی وومن کمیشن کی چیئرمین سواتی مالیوال نے جم کر کھنچائی کی۔ انہوں نے کہا تھا کورٹ کے ذریعے مقرر ٹیم نے مختلف آشرموں سے 48 نابالغ لڑکیوں کو آزاد کرایا ہے۔ اس میں سے23 کے رشتہ دار ان سے ملنے آئے تھے۔ ایسے میں اب کوشش کی جائے گی کہ وہ اپنے گھر واپس جا سکیں۔ سواتی نے کہا کہ آشرموں سے آزاد کرانے کے بعد ان کا علاج کرانے کی بھی ضرورت ہے۔ وہاں رہ رہی عورتوں کے میڈیکل بنیادپر صاف ہوپائے گا کہ ان کی ذہنی پوزیشن کیسی ہے۔ آشرم سے آزاد کرانے کے بعد بھی ابھی تک سبھی نابالغوں کی میڈیکل جانچ کا کام پورا نہیں ہوپایا۔ ڈاکٹروں کی ٹیم سبھی کی جانچ کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ جیسے ہی یہ کام پورا ہوجائے گا تو سی ڈبلیو سی کی ٹیم اپنی رپورٹ کورٹ میں پیش کرے گی۔ اس کے بعد ہی صاف ہوگا کہ ان نابالغوں سے کتنی بار بدفعلی اور کسی طرح کی حرکت کی گئی۔ سی بی آئی نے بدھوار کو بابا کے خلاف تین مقدمہ درج کئے ہیں۔ دیکشت کے خلاف دو معاملہ مبینہ طور پر ریپ اور مجرمانہ طور پر دھمکانے سے جڑے ہوئے ہیں جبکہ ایک معاملہ نامعلوم لوگوں پر درج کیا گیا ہے۔ ان لوگوں کو 19 دسمبر 2017 کو آشرم میں جانچ کرنے والی ٹیم کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کا بھی الزام ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟