لالو کو جیل ہونے پر ان کی پارٹی و اپوزیشن پر کیا اثر ہوگا

چارہ گھوٹالہ کے ایک اور معاملہ میں آر جے ڈی چیف لالو پرساد یادو کو قصوروار قرار دئے جانے کے بعد ان کے سیاسی سفر پر تو سوالیہ نشان لگا ہی بلکہ عدالت کے اس فیصلہ کا اثر صرف بہار ہی نہیں بلکہ مرکز کی سیاست پر بھی پڑے گا۔ لالو کے جیل جانے سے جہاں ان کی پارٹی راشٹریہ جنتادل کے مستقبل پر اثر پڑے گا وہیں تمام اپوزیشن کے سروے سروا بنے لالو یادو کی غیر موجودگی اور خود ساختہ اپوزیشن اتحاد پر بھی اثر پڑے گا۔ بہار میں اقتدار سے باہر ہونے اور بیٹے تیجسوی کو آگے بڑھانے کے فیصلہ کے بعد سے ہی آر جے ڈی میں کئی سینئر لیڈروں کے بغاوتی سر اٹھنے لگے تھے حالانکہ لالو کے رہتے یہ نیتا کھل کرتو سامنے نہیں آ پائے، لالو کے جیل جانے کے بعد ان کے حوصلہ بلند ہوسکے ہیں اور یہ سیدھے تیجسوی اور تیج پرتاپ کی لیڈرشپ کو چیلنج کرسکتے ہیں۔ قومی سطح پر لالو مودی سرکار کے خلاف اپوزیشن پارٹیوں کو ایک ساتھ لانے میں لگے ہوئے تھے۔ انہوں نے یوپی میں بسپا اور سپا ،کانگریس کو ایک ساتھ لا کر مہا گٹھ بندھن بنانے کی کوشش کی تھی۔ بیشک اس میں زیادہ کامیابی نہیں پاسکے۔ آر جے ڈی کے کچھ لیڈر حکمراں جنتا دل (یو) میں جاسکتے ہیں۔ آر جے ڈی کی ساتھی کانگریس میں بھی اتھل پتھل مچ سکتی ہے۔ پارٹی کے15 سے زیادہ ممبران اسمبلی کے پہلے سے ہی بھاجپا ،جنتادل (یو) کے رابطہ میں ہونے کی خبریں ہیں۔ لالو کی غیرموجودگی اور آر جے ڈی کی نئی لیڈرشپ میں کم تجربہ کار ہونے کا فائدہ نتیش والی جنتا دل (یو)اور بھاجپا اٹھانے کی کوشش کرے گی۔ بتادیں کہ لالو کی مصیبتیں ابھی ختم نہیں ہوں گی۔ دو معاملوں میں فیصلے آچکے ہیں۔ دونوں معاملوں میں لالو پرساد یادو قصوروار قرار دئے گئے ہیں ،چار مقدمہ چل رہے ہیں ، ایک پٹنہ میں اور تین رانچی میں۔ چارہ گھوٹالہ کی جانچ اپنے ہاتھ میں لینے کے بعد سی بی آئی نے 1996 میں سے لیکر 1998 کے درمیان لالو پرساد یادو کے خلاف ایک کے بعد ایک 6 معاملہ درج کئے تھے۔ یہ سبھی معاملہ گھوٹالہ اور سازش سے جڑے ہوئے ہیں۔ بتادیں کہ یہ ساتویں بار ہے جب لالوجیل گئے ہیں۔ جیل جانے سے پہلے لالو نے کئی بار ٹوئٹ کر فیصلے کو اپنے خلاف بھاجپا کی سازش بتایا اور کہا کہ سماجی انصاف کی لڑائی جاری رہے گی۔ بھاجپاکو چنوتی دیتے ہوئے لالو نے کہا کہ سنو کان کھول کر ، گدڑی کے لال کو پریشان کر سکتے ہو، ہرا نہیں سکتے۔ سامنتی طاقتوں میں جانتا ہوں لالو تمہاری راہوں کا کانٹا نہیں آنکھوں کی کھیل ہے لیکن اتنی آسانی سے اکھاڑ نہیں پاؤگے۔ ہم جیل جاتے رہیں گے لیکن جھکیں گے ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟