پاک میں 500 میٹر گھس کر لیا بدلا

اپنے چار فوجیوں کی پاکستان کا کارانا حملے میں شہید ہونے سے تیتمائی بھارتی فوج نے بار بار پاکستان کی سرحد میں داخل کرنے کے لئے سرجیکل ہڑتال کی. ستمبر 2016 2016 کے بعد سرجیکل ہڑتال کے بعد بھارتی فوج نے پاک فوج کو کشمیر (پی اوکی) کے اندر داخل کیا اور اپنے چار جوانوں کی شہادت کا بدلہ لے لیا. فوج کی پونچھ بریگیڈ کے پانچ مقتول کمانڈروں نے پیر کے روز تقریبا 6 بجے لوسی پار کر ایک میجر بھی چار پاک فوجیوں کو مار ڈالایا اور چار۔پانچ پاک فوجیوں کو بری طرح سے زخمی کیا. ہمارے کمانڈوز نے پاکستان کے ایک عارضی چوک کو تباہ کر دیا. فوج کے ذرائع کے مطابق پاکستان کے مارے گئے فوجیوں نے 59 افواج میں ریجیمنٹ کے سیکنڈڈ بریگیڈ کے تھے. تین دن قبل راؤری علاقے میں پاکستانی فوج کی فائرنگ سے بھارتی فوج نے ایک میجر سمیت تین جوان شہید ہو گئے. تب بھارتی فوج نے کہا تھا کہ ہم اپنے جوانوں کی قربانی ضائع نہیں جانے دیں گے. اور ہوا بھی یہی دراصل پاکستان نے ہمیشہ بزدلانہ طریقوں سے بھارتی فوجیوں کو نشانہ بنا دیا ہے. اس مرتبہ بھی پاک فوج نے سنیچر وار کو پیر پنجال وادی کے راجوری سیکٹر میں اسنائیپر فائرنگ میں ہندستانی فوج کے ایک میجر اور تین جوانوں کو مار دیا تھا ۔پاک کی اس کارروائی کی 48 گھنٹوں کے اندر ہی ہی ہمارا کمانڈو کی ٹیم نے بھارتی فوجیوں کے قتل کا بدلہ لے لیا. 45 منٹ کے اندر پانچوں بھارتی کمانڈو محفوظ واپس آنے کے بعد مکمل کرنے کی کارروائی. یہ خیال ہے کہ گریج نہیں ہے کہ بھارت کے پچھلے سرجیکل اسٹرائیک میں خاصا نقصان جھیلنے کے بعد بھی ناکامی کی وجہ سے پاکستان نے اپنی حرکات سے باز نہیں آتی ہے۔ اور سرحد پر جنگجوؤں کے خلاف ورزی اور دہشتگردی کے خلاف جنگ بندی نہیں کی جا رہی ہے. اس سال پاکستان نے فائرنگ کے دوران 750 علاقوں میں کشیدگی کا نشانہ بنایا. پاکستان کی جانب سے جنگجوؤں کی طرف سے یہ واقعہ گزشتہ سات سالوں میں سب سے زیادہ ہے. پاکستان کوسبق سکھانے کی کی یہ واحد کارروائی نہیں تھی. اس سے قبل بھارتی جوانوں نے جموں۔کشمیر کی جھنکار میں کنٹرول لائن کے پاس ایک پاک سنیپر کو پھیر لیا اور ٹھیک بعد پلوااما میں طویل وقت سے مطلوب دہشت گرد نور محمد تانترے عرف چھوٹا نور کو مار گریا. چھوٹی نوری کا مارا جانا تو براہ راست جیک۔اے۔محمد (ص) اور پاک میں بیٹھے اس کے آقاوں کو سخت پیغام ہے. نومبر 2003 میں جب سے بھارت اور پاکستان کے درمیان بین الاقوامی سرحد، کنٹرول لائن پر کشیدگی پر معاہدہ ہوا ہے، پاکستان نے کسی بھی سال اس کی قائدے سے تعمیل نہیں کی ہے۔۔بھارتی فوج نے یہ جواب دیا کہ اس وقت سامنے آئے جب کلبھوشن جادھوکی بیوی اور ماں پاکستان میں ان کے ساتھ مل کر ان کی ملاقات ہوئی اور ملک ان کے ملاقات کے دوران پاکستان کی طرف سے برتا گیا غیر انسانی سلوک کا بحث جوروز پر تھا. پاکستان نے جس طرح ماں اور بیوی سے سلوک کیا انہوں نے نہ صرف اپنی بے حسی کا کاثبوت دیا بلکہ اپنا اصلی چہرہ بھی دکھایا کہ وہ کہتے ہیں کہ کچھ بھی ہے. ہمارے سوال یہ ہے کہ یہ سرجیکل ہڑتال پاکستان سے زیادہ فرق نہیں پڑتا ہے. انہوں نے ہمارے چار مارے تو ہم نے ان کو چار مار دیا. اس سے نہ ہی پاک فائرنگ رکے گی اور نہ ہی گھس پیٹ. بھارت کو پی اوکی کی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جائے گا. جب تک ہم ایسا نہیں کرتے پاکستان سدھرنے والا نہیں. ویسے عام طور پر ہندوستانی فوج کی سرجیکل اسٹرائیک میں اپنے مرنے والے فوجیوں کی پاکیزگی کا سلسلہ جاری رہا ہے لیکن پردہ پوشی کرتے ہوئے ہی سہی پاک یہ الزام لگایا گیا ہے کہ بھارتی فوج نے جنگ بندی کے خلاف ورزی کی ہے۔ اور اس کے تین فوجی مارے گئے ہیں۔ اس سے اس نے ہندوستانی کارنامے کی ایک طرح سے تصدیق ہی کر دی ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!